انوار اسلام |
س کتاب ک |
نیت عربی میں کریں یا اُردو میں بھی کر سکتے ہیں؟ نیت دل کے ارادہ کا نام ہے نہ کہ زبان کے بول کا، زبان سے جو الفاظ کہے جاتے ہیں، وہ تو محض نیت کو نقل کرنا ہے اور اس سے ذہنی استحضار مقصود ہے، اس لئے اوّل تو عربی یا اُردو میں نیت کے الفاظ کہنا واجب یا مستحب نہیں، دوسرے چونکہ یہ کلمات نماز شروع کرنے سے پہلے کہے جاتے ہیں؛ اس لئے اس کواُردو میں بھی کہا جاسکتا ہے اور عربی میں بھی۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۶۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۱۴۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)