انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت ابو ذر غفاریؓ (۱)ایک مرتبہ لوگوں سے فرمایا کہ لوگو ! یہ بتاؤ کہ اگر کوئی سفر کا ارادہ کرتاہے تو کیا وہ زادِ راہ کا سامان نہیں کرتا جس سے اس کا کام چلے اور منزل تک پہونچ جائے ؟ لوگوں نے کہا ضرور کرتا ہے تو فرمایا کہ قیامت کے سفر کا راستہ بڑی دور کا ہے،لہٰذا کار آمد سامان لےلو ، لوگوں نے پوچھا وہ کیا ہے ؟ توفرمایا کہ بڑی باتوں کے لئے ایک حج کرلو ، اور قیامت کے بڑے دن کے لئے کسی سخت گرم دن میں روزہ رکھ لو اور وحشتِ قبر کے لئے رات کی تاریکی میں دو رکعتیں پڑھ لو ، پھر بھلی بات کہو یا بری بات سے خاموش رہو ، اس بڑے دن کے وقوف کے لئے مال خیرات دو شاید اس کی سختی سے نجات مل جائے. (۲)دنیا کی زندگی کو دو مجلسوں میں تقسیم کرو ، ایک مجلس حلال روزی حاصل کرنے کی ، دوسری طلبِ آخرت کی تیسری مجلس مضر ہوگی اور نفع نہ دے گی اس کا ارادہ نہ کرو، اپنے مال کے دو حصے کرو ایک حصہ اپنے اہل و عیال پر خرچ کرو ، دوسرے کو زادِ آخرت بناؤ تیسرا مضر ہوگا نفع نہ دے گا لہٰذا ارادہ نہ کرو ، پھر پوری آواز سے چلا کر فرمایا کہ تم کو ایسی حرص نے مار ڈالا ہے جس کو تم کبھی نہ پاؤگے ۔