انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کسی سے خوفزدہ ہو اورجب کسی سے خوفزدہ ہو تو یہ دعا پڑھے اَللّٰھُمَّ اَکْفِنَاہُ بِمَا شِئْتَ (ابو نعیم فی المستخرج،حصن:۳۲۲) ترجمہ: اے اللہ! ہمیں جس طرح تو چاہے،ہمارے لئے کافی ہو جا۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ یہ پڑھے اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ وَنَدْرَأُبِکَ فِیْ نُحُورِھِمْ . (مسند ابی عوانہ،حصن:۳۲۱) ترجمہ: اے اللہ! ہم ان کی شرارتوں سے تیری پناہ لیتے ہیں اور تجھے ان کے مقابلہ میں سینہ سپر کرتے ہیں۔ حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ فرماتے ہیں جب تم کسی اہم معاملہ میں گرفتار ہوجاؤ تو یہ دعا پڑھو۔ اَللّٰهُمَّ اَحْرُسْنِىْ بِعَيْنِکَ الَّتِىْ لَا تَنَامُ وَاكْنُفْنِىْ بِكُنْفِکَ الَّذِىْ لَا يُرَامُ، وَاغْفِرْ لِىْ بِقُدْرَتِکَ عَلَیَّ فَلَا أَهْلِکُ وَأَنْتَ رَجَائِى رَبِّ کَمْ مِنْ نِعْمَةٍ أَنْعَمْتَهَا عَلَیَّ قَلَّ لَکَ عِنْدَهَا شُكْرِىْ وَکَمْ مِنْ بَلِيَّةٍ اِبْتَلَيْتَنِىْ بِهَا قَلَّ لَك عِنْدَهَا صَبْرِىْ ،فَيَا مَنْ قَلَّ عِنْدَ نِعْمَتِهِ شُكْرِىْ فَلَمْ يَحْرُمْنِىْ وَيَا مَنْ قَلَّ عِنْدَ بَلِيَّۃِ صَبْرِىْ فَلَمْ يَخْذُلْنِى وَيَا مَنْ رَءَآنِىْ عَلَى الْخَطَايَا فَلَمْ يَفْضَحْنِىْ يَا ذَا الْمَعْرُوْفِ الَّذِىْ لَا يَنْقَضِىْ أَبَداً وَيَا ذَا النَّعْمَاءِ الَّتِىْ لَا تُحْصٰى أَبَداً أَسْئَلُکَ أَنْ تُصَلِّىَ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَعَلٰى آلِ مُحَمَّدٍ وَبِکَ أَدْرَأُ فِىْ نُحُوْرِ الْأَعْدَاءِ وَالْجَبَّارِيْنَ (مسندیلمی،کنز العمال:۲/۱۲۴) ترجمہ:اے اللہ! اپنی اس آنکھ سے نگرانی فرما جو سوتی نہیں اور اپنی پناہ میں لے لیجئے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اوراپنی اس قدرت سے جو تجھ کو مجھ پر ہے،مغفرت فرما کہ میں ہلاک نہ ہوجاؤں،آپ سےہی میری امید ہیں،بہت سے انعامات جو تو نے مجھ پر فرمائیں،ان پر میرا شکر کم ہوا،کتنی مرتبہ آپ نے مجھے آزمائش میں ڈالا اورہم نے صبر بہت کم کیا، پس اے ذات جس کی نعمت پر شکر کم کیا تو اس نے محروم نہ کیا، اے وہ ذات آزمائش پر صبر کم کیا تو رسوا نہ کیا،اے وہ ذات جس نے گناہوں کو دیکھا مگر ذلیل نہ کیا، اے خوبیوں کے مالک جو ختم نہو ہوں گے،اے ایسی نعمتوں والے جس کا شمار نہیں،سوال کرتا ہوں کہ محمد ﷺ پر درود بھیج دیجئے اورمحمد ﷺ کے آل پر آپ ہی کے سہارے دشمنوں اورظالموں کی شر کو دور کرتا ہوں۔ حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا جب بھی ہمیں کوئی مصیبت پیش آتی تو حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لاتے اور فرماتے یہ پڑھو: تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیْکٌ فِیْ الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْراً. (بیہقی مرسلاً،کنزالعمال:۲/۷۲،حاکم:۱/۵۰۹) ترجمہ:بھروسہ کرتا ہوں اس ذات پر جو زندہ ہے،تعریف اس کی جس نے نہیں بنایا بیٹا،نہ اس کا کوئی سلطنت میں شریک ہے،نہ کوئی ذلت میں مددگار ہے،اس کی بڑائی بیان کیجئے۔