انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آخرت کی سزا دنیا میں نہ مانگے حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے کسی مسلمان کی عیادت فرمائی،جو کمزوری کے باعث مثل چوزے کے ہوگئے تھے اورآواز بھی پست ہوگئی تھی،آپ ﷺ نے ان سے فرمایا" تم کس چیز کی دعاء اورکس کا سوال کرتے رہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں میں یہ دعاء کرتا تھا کہ جو سزا آپ مجھے آخرت میں دیں گے وہ دنیا ہی میں دے دیں۔ آپ نے (تعجباً) فرمایا:سبحان اللہ تم اس کی طاقت نہیں رکھتے تم نے یہ دعاء کیوں نہ کی: رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنۃً وَّفِی الْاَخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ (سورۂ بقرہ:۲۰۱) (مسلم شریف:۲/۳۴۳) ترجمہ:اے ہمارے پروردگار!ہمیں دنیاوآخرت میں بھلائی دے اور ہمیں دوزخ کےعذاب سے بچا۔ انہوں نے یہ دعاء کی اورصحتیاب ہوئے۔ (مسلم شریف:۲/۳۴۳) فائدہ: آخرت کی سزا دنیا میں ہی مل جائے تاکہ آخرت میں آرام رہے،ایسی دعاء نہ کرنی چاہیے بلکہ معافی اوردونوں جگہ کی عافیت کا سوال کرنا چاہیے ،وہ معاف کردے گا،دونوں جگہ راحت ملے گی۔