انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کیا دعاء کے آداب میں سے درود شریف پڑھنا بھی شامل ہے؟ دُعاء کے آداب میں سے یہ ہے کہ پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرے، پھر آنحضرت ٍﷺ پر دُرود شریف پڑھے، پھر اپنے لئے اور تمام مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے دُعاءئے مغفرت کرے، پھر جو حاجت ہو وہ مانگے، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:میں نماز پڑھ رہا تھا اور آنحضرت ﷺتشریف فرما تھے اور حضرات ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما بھی حاضرِ خدمت تھے، میں نماز سے فارغ ہوا تو میں نے پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کی، پھر آنحضرت ﷺ پر دُرود بھیجا، پھر میں نے اپنے لئے دُعاء کی، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "مانگ تجھ کو دیا جائے گا! مانگ تجھ کو دیا جائے گا!" (ترمذی، مشکوٰة ص:۸۷) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے کہ:"دُعاءء آسمان اور زمین کے درمیان ٹھہری رہتی ہے، اس میں سے کوئی چیز اُوپر نہیں چڑھتی، یہاں تک کہ تم اپنے نبی ﷺ پر دُرود پڑھو"۔ (ترمذی، مشکوٰة ص:۸۷) اس سے معلوم ہوا کہ دعا کے آداب میں درود شریف پڑھنا بھی ہے۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۲۷۱ ، کتب خانہ نعیمیہ)