انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت حارث ؓبن عمیر ازدی نام ونسب حارث نام،باپ کا نام عمیر تھا، قبیلۂ ازد سے نسبی تعلق تھا۔ اسلام فتح مکہ سے پہلے اسلام لائے۔ سفارت اورشہادت آنحضرت ﷺ نے جب سلاطین اورامرء کے پاس دعوتِ اسلام کے خطوط بھیجے تو ایک خط شرجیل بن عمر فرما نروائے بصریٰ کے نام بھی لکھا، حضرت حارثؓ کو اس کے پہنچانے کی خدمت سپرد ہوئی، یہ خط لیکر مقام موتہ پہنچے تھے کہ شرجیل سے ملاقات ہوگئی، اس نے پوچھا کہا ں جارہے ہو، حارث نے کہا شام ،شرجیل نے کہا تم کسی کے قاصد معلوم ہوتے ہو انہوں نے کہا ہاں رسول اللہﷺ کا قاصد ہوں، یہ سن کر اس نے حارثؓ کی مشکیں کسوا کے قتل کردیا، حارثؓ تاریخ اسلام میں سب سے پہلے قاصد ہیں جس نے خدا کی راہ میں جام شہادت پیا، آنحضرتﷺ کو ان کی شہادت کی خبر ملی تو آپ کو سخت صدمہ ہوا اور حارث کے خون کے انتقام کے لیے زید بن حارثہؓ کی سرکردگی میں ایک سریہ موتہ روانہ کیا، اسی میں حضرت ؓ زید اور حضرت جعفر طیارؓ وغیرہ شہید ہوئے تھے۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۲،:۶۵،ابن سعد حصہ مغازی میں اس کے تفصیلی واقعات ہیں)