انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سترہ کے احکام رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ اِلٰی سُتْرَۃٍ، وَلْیَدْنُ مِنْھَا۔ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو سترہ کے پاس نماز پڑھے اور اس کے قریب ہوجائے۔حوالہ (ابوداود بَاب مَا يُؤْمَرُ الْمُصَلِّي أَنْ يَدْرَأَ عَنْ الْمَمَرِّ بَيْنَ يَدَيْهِ ۵۹۸) بند سترہ : اس لکڑی یا اس جیسی چیز کو کہتے ہیں جس کو نماز ی اپنے سامنے رکھتا ہے تاکہ کسی کا گزرنا اس کی نماز میں خلل انداز نہ ہو۔حوالہ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي فَقَالَ مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ (مسلم، بَاب سُتْرَةِ الْمُصَلِّي ۷۷۱) بند مسئلہ: اگر امام ایسی جگہ ہو جہاں لوگوں کا گزرنا بکثرت ہوتا ہو تو اس کو اپنے سامنے سترہ بنالینا مستحب ہے ۔حوالہ عَنْ طَلْحَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَضَعَ أَحَدُكُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلَ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُبَالِ مَنْ مَرَّ وَرَاءَ ذَلِكَ(مسلم، بَاب سُتْرَةِ الْمُصَلِّي ۷۶۹) بند مسئلہ:مقتدی کو سترہ بنانے کی ضرورت نہیں ، اس لئے کہ امام کا سترہ ہی مقتدی کا سترہ ہے۔حوالہ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةِ أَذَاخِرَ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ يَعْنِي فَصَلَّى إِلَى جِدَارٍ فَاتَّخَذَهُ قِبْلَةً وَنَحْنُ خَلْفَهُ فَجَاءَتْ بَهْمَةٌ تَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ فَمَا زَالَ يُدَارِئُهَا حَتَّى لَصَقَ بَطْنَهُ بِالْجِدَارِ وَمَرَّتْ مِنْ وَرَائِهِ أَوْ كَمَا قَالَ مُسَدَّدٌ(ابوداود بَاب سُتْرَةُ الْإِمَامِ سُتْرَةُ مَنْ خَلْفَهُ ۶۰۷) بند مسئلہ:نماز ی کا سترہ کے قریب ہو کر کھڑا ہونا مستحب ہے۔حوالہ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ كَانَ بَيْنَ مُصَلَّى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْجِدَارِ مَمَرُّ الشَّاةِ(بخاري بَاب قَدْرِ كَمْ يَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ بَيْنَ الْمُصَلِّي وَالسُّتْرَةِ ۴۶۶) بند مسئلہ: نمازی کا سترہ کے دائیں یا بائیں جانب کھڑا ہونا مستحب ہے ، سترہ کے بالکل سامنے نہ کھڑا ہوحوالہ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى عُودٍ وَلَا عَمُودٍ وَلَا شَجَرَةٍ إِلَّا جَعَلَهُ عَلَى حَاجِبِهِ الْأَيْمَنِ أَوْ الْأَيْسَرِ وَلَا يَصْمُدُ لَهُ صَمْدًا (ابوداود بَاب إِذَا صَلَّى إِلَى سَارِيَةٍ أَوْ نَحْوِهَا أَيْنَ يَجْعَلُهَا مِنْهُ ۵۹۴) بند مسئلہ:سترہ کا ایک ہاتھ یا اس سے لمبا ہونا شرط ہے ، سترہ کا ایک انگلی یا اس سے زیادہ موٹا ہونا شرط ہےے۔ حوالہ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ آخِرَةُ الرَّحْلِ ذِرَاعٌ فَمَا فَوْقَهُ (ابوداود بَاب مَا يَسْتُرُ الْمُصَلِّيَ ۵۸۸) بند