انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سریہ حضرت عبدالرحمن بن عوف بجانب دومۃ الجندل(شعبان۶ہجری) طبقات میں ہے کہ رسول اﷲﷺ نے حضرت عبدالرحمٰن ؓ بن عوف کو بلایا ، اپنے ساتھ بٹھایا ، اپنے ہاتھ سے عمامہ باندھا اور فرمایا کہ اﷲ کے نام کے ساتھ اﷲ کے راستہ میں جہاد کرو، جو اﷲ کے ساتھ کفر کرے تم اس سے اس طرح لڑو کہ نہ تو خیانت کرو نہ بد عہدی کرو اور نہ کسی بچے کو قتل کرو ، اگر وہ لوگ تمھیں مان لیں تو ان کے بادشاہ کی بیٹی سے نکاح کرلینا، حضرت عبدالرحمٰنؓ بن عوف دومتہ الجندل پہنچ کر تین روز تک اسلام کی دعوت دیتے رہے، اصبغ بن عمرو کلبی جو نصرانی تھا اور ان لوگوں کا سردار تھا اسلا م لے آیا اور بہت سے آدمی اس کے قبیلہ کے اسلام لائے اور جو ایمان نہ لائے انھوں نے جزیہ دیتے ہوئے اپنے دین پر قائم رہنا قبول کیا، حضرت عبدالرحمٰنؓ بن عوف نے اصبغ کی بیٹی تماضر سے نکاح کیا اور ان کو مدینہ لے آئے ، وہی ابو سلمہؓ بن عبدالرحمٰن کی ماں تھیں ، (طبقات ابن سعد)