انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نکاح کے سلسلہ میں وکیل اورفضولی کا بیان وکالت warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. بسا اوقات انسان اپنی کچھ ضرورت اور مجبوری کی وجہ سے اپنے کچھ ذاتی مسائل وغیرہ کسی اور کے ذریعہ انجام دینے کا محتاج ہوتا ہے اس لیے کہ ہر انسان اپنی تمام ضروریات خود ہی انجام نہیں دے سکتا ایسے وقت میں وہ اپنے مسائل کسی اور کے سپرد کرنا چاہتا ہے ۔ حوالہ وَأَجْمَعَتْ الْأُمَّةُ عَلَى جَوَازِ الْوَكَالَةِ فِي الْجُمْلَةِوَلِأَنَّ الْحَاجَةَ دَاعِيَةٌ إلَى ذَلِكَ ؛ فَإِنَّهُ لَا يُمْكِنُ كُلَّ وَاحِدٍ فِعْلُ مَا يَحْتَاجُ إلَيْهِ ، فَدَعَتْ الْحَاجَةُ إلَيْهَا (المغني كتاب الوكالة:۲۵۱/۱۰) بند شریعت نے انسان کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اختلافات وغیرہ سے بچنے کے لیے کچھ اصول اور ضوابط بنائے ہیں، اس کی کچھ تفصیل بیان کی جارہی ہے۔