انوار اسلام |
س کتاب ک |
صلوٰۃ الاوّابین کی تحقیق اور اس کا حکم کیا ہے؟ اوّابین کے معنی رجوع الی اللہ کرنے والوں کے ہیں، پس اس اعتبار سے جملہ نمازوں کو اوّابین کہہ سکتے ہیں، لیکن احادیث سے صلوٰۃ الاوّابین کا اطلاق دو وقت کی نوافل پرآیا ہے، ایک صلوٰۃ الضحیٰ پر دوسرے بعد مغرب کی نوافل پر، لیکن جیسا کہ کبیری شرح منیہ میں منقول:"بعد مغرب چھ رکعت نفل بہت افضل ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث کی بناء پر،کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعت پڑھاوہ اوّابین میں لکھا جائے گااور یہ آیت تلاوت فرمائی انہ کان للاوّابین غفوراً"۔ پس اس حدیث کی وجہ سے صلوٰۃ الاوّابین کا اطلاق اکثر بعد مغرب کی نوافل پر کیا جاتا ہے، اور یہ بات بھی درست ہے کہ صلوٰۃ الضحیٰ کو بھی صلوٰۃ الاوّابین کہہ سکتے ہیں۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۲۳۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)