انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ابو سعید جنابی ابو سعید جنابی چونکہ ایک سربرآوردہ شخص تھا،اُس نے شہر بحرین میں بھی جاکر دعوت وتبلیغ کا کام شروع کیا، اور لوگوں کو اپنا ہم خیال یعنی امام زمان کا منتظر بتایا،رفتہ رفتہ بادیہ نشین عربوں کا ایک گروہ کثیر ابو سعید کی طرف متوجہ ہوگیا اوروہ قرامطہ بھی جو یحییٰ قرمطہ کی جماعت سے تعلق رکھتے تھے آ آ کر یحییٰ کے گرد جمع ہونے لگے،ابو سعید نے اپنی تمام جماعت کو ایک باقاعدہ فوج کی شکل میں تر تیب دیا اوراس فوج کو ہمراہ لے کر قطیف سے بصرہ کی جانب روانہ ہوا، بصرہ کے عامل احمد بن محمد یحییٰ کو جب ابو سعید کی تیاریوں کا حال معلوم ہوا تو اس نے اپنے آپ کو کمزور پاکر دربار خلافت کو اس واقعہ کی اطلاع دی،دربار خلافت سے عباس بن عمر غنوی والی فارس کے نام حکم پہنچا کہ بصرہ کو بچاؤ؛چنانچہ عباس بن غنوی دو ہزار سوار لے کر روانہ ہوا، جب عباس اورابو سعید کا مقابلہ ہوا تو ابو سعید نے عباس کو گرفتار کرکے اُس کے لشکر گاہ کو لوٹ لیا،چند روز کے بعد عباس کو تو رہا کردیا، مگر اس کے ہمراہیوں کو جو گرفتار ہوئے تھے قتل کردیا،اس کامیابی سے ابو سعید کا دل بڑھ گیا اور اُس نے ہجرپر حملہ کرکے اس کو فتح کرلیا اوراپنی حکومت کی بنیاد قائم کی،ابو سعید اوراُس کی جماعت کے اعمال و عقائد بھی بہت کچھ وہی تھے جو اوپر قرمطہ یحییٰ کے بیان ہوئے،اس لئے یہ بھی قرمطہ ہی کے نام سے موسوم ہوئے،ابو سعید نے اپنی حکومت کی بنیاد قائم کرکے اپنے بیٹے سعید کو اپنا ولی عہد مقرر کیا،یہ بات ابو سعید کے چھوٹے بھائی ابو طاہر سلیمان کو نا گوار گذری، اُس نے ابو سعید کو قتل کردیا اورخود اس گروہ قرامطہ کا حکمراں بن گیا۔