انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
سلام پھیرنےسے پہلےاگر وضو ٹوٹ جائےتونماز ہوگی یا نہیں؟ احناف کے یہاں بھی یہ بات واجب ہے کہ سلام پرنماز ختم کی جائے؛ یہاں تک کہ اگرکسی شخص کا سلام سے پہلے وضوء جاتا رہے تواسے چاہئے کہ وضو کرکے آکر بیٹھے اور درود ودُعاپڑھ کے سلام پھیر کراپنی نماز مکمل کرے؛ لیکن اگرکوئی شخص ایسا نہ کرے تونقص اور کوتاہی کے ساتھ اس کی نماز ادا ہوجاتی ہے؛ کیونکہ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:جب کوئی شخص اپنی نماز کے آخر میں بیٹھے اور سلام سے پہلے اسے حدث پیش آجائے تواس کی نماز دُرست ہوگئی؛ نیز حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کوتشہد کی تعلیم دی اور فرمایا کہ جب تم نے یہ کرلیا یایہ کہہ لیا توتمہاری نماز مکمل ہوگئی: إِذَاقُلْتَ ھَذَا أَوْفَعَلْتَ هَذَا فَقَدْ تَمَّتْ صَلَا تُكَ ۔ (اس معنی کی بہت سی حدیثیں ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں، دیکھئے أبوداؤد، باب التشہد، مجمع الزوائد:۲/۱۴۲، باب التشہد، محشی) اس سے بھی معلوم ہوا کہ اس صورت میں نماز ادا ہوجاتی ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۸۸،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)