انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مال گزاری کی آمدنی اس خلیفہ کے عہد میں دوکروڑ چون لاکھ ہزار دینار سالانہ مال گزاری خزانہ عامرہ ہوتی تھی ،اس کے علاوہ سات لاکھ ۶۵ہزار دینار مختلف ذرائع سے وصول ہوتے تھے یہ تمام آمدنی ملک اور رعایا پرخرچ کی جاتی تھی ،اس کے علاوہ جوروپیہ بطور خراج وجزیہ عیسائیوں اور یہودیوں سے وصول ہوتا تہا وہ خاص خزانہ شاہی میں داخل کردیا جاتا تھا اس آمدنی کی کوئی تعداد مقرر نہ تھی اس میں سے ایک ثلث خاص سلطان کی جیب خاص کے لیے مقرر تھا باقی کل رقم عمارتوں پلوں اور سڑکوں وغیرہ پر خرچ کی جاتی تھی۔