انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آخرت جن حقیقتوں پر ہمارے لیے ایمان لانا ضروری ہے ان میں سے آخرت بھی ہے، قرآن وحدیث میں بکثرت اللہ پر ایمان کے ساتھ آخرت پر ایمان کا ذکر ہے، آپ قرآن مجید کھولیں تو سورہ بقرہ کے پہلے ہی رکوع میں ہے: "وَبِالْاٰخِرَۃِ ہُمْ یُوْقِنُوْنَ" (اور آخرت پربھی وہ لوگ یقین رکھتے ہیں)۔ آخرت پر ایمان لانے کا مطلب اس بات کا یقین ہے کہ ایک دن اس عالم رنگ وبوکی موجودہ شکل وصورت کا آخری دن ہوگا، اس دن یہ عالم ختم ہوجائے گا، اس کی ایک ایک چیز فنا ہوجائے گی؛ حتی کہ آسمان وزمین کی موجودہ حالت وحقیقت بھی بدل جائے گی اور پھر ایک نئی دنیا وجود میں آئے گی، حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر اس دن کی آخری گھڑی تک کے ہرانسان کو پھرسے جسم وروح کے ساتھ زندگی بخشی جائے گی اور سب کی اللہ کے سامنے پیشی ہوگی، دنیا میں ملی ہوئی زندگی میں کیا گیا بھلاوبُرا سب سامنے آئے گا اور اسی کے مطابق اللہ کی جانب سے جزاوسزا، ثواب وعقاب، رضاوناراضگی کا معاملہ ہوگا۔ دراصل یہ عقیدہ ہی انسان کو برائیوں سے روکتا اور بھلائیوں پر آمادہ ومجبور کرتا ہے،حکومت کاقانون بھی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا اس لیے کہ یہ معلوم ہے کہ حکومت کی سزا کیسی ہی سخت ہو وقتی وعارضی ہوتی ہے اور یہ ہمیشہ کی اور سخت ترین سزا ہوتی ہے اور مشاہدہ وتجربہ بھی یہی ہے کہ اس یقین کے حامل لوگ ہی پاکیزہ زندگی گزارتے ہیں۔