انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عقائد۱ قرآن کریم میں جو عقائدبیان کیے گئے ہیں اس کو دوحصوں میں تقسیم کیاجاسکتا ہے (۱)وہ عقائد جن کو ثابت کیا گیا ہے (۲)وہ عقائد جن کا ردکیاگیا ہے ،ان دونوں کی تشریح مختصر الفاظ میں اس طرح ہے: (۱)قرآن کریم میں بنیادی طور پرتین عقائد کو ثابت کیا گیا ہے،توحید،رسالت اور آخرت: توحید کا مطلب یہ ہے کہ انسان کائنات کے ذرے ذرے کو صرف ایک ذات کی مخلوق سمجھے،اسی کو پوجے، اسی کو چاہے ،اسی سے ڈرے،اسی سے مانگے اور دل میں یہ یقین رکھے کہ اس کائنات کا ہر ذرہ اسی کے قبضۂ قدرت میں ہے اور کوئی دوسرا اس کی توفیق کے بغیر اسے ادھر سے ادھر ہلا بھی نہیں سکتا ۔ رسالت کا مطلب یہ ہے کہ وہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ کے تمام پیش رو پیغمبروں کوخدا کا رسول سمجھے جس بات کو وہ حق کہیں اسے حق سمجھے اور جو بات ان کے نزدیک باطل ہو اسے باطل ٹھہرائے۔ آخرت کا مطلب یہ ہے کہ انسان مرنے کے بعد ایک ایسی زندگی پر ایمان رکھے جو ابدی ہوگی اور اس میں ہر شخص کو ان کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو اس نے اپنی دنیاوی زندگی میں کیے ہیں ؛اگر اس نے اچھے کام کیے ہیں تو جنت کی نعمتوں کا حق دار ہوگا اور اگر اس نے برے کام کرکے اپنی دنیاوی عمر کو ضائع کیا ہے تو وہ دوزخ کے عذاب کا مستحق ہوگا۔ (۲)مندرجہ بالا عقائد کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم نے انسانوں کے عقائد واعمال کی گمراہیوں کا رد کیا ہے اور اس گمراہی میں پڑے ہوئے لوگوں کے مختلف شبہات کا تشفی بخش جواب دیا ہے اس مضمون کی آیتوں کو اصول تفسیر کی اصطلاح میں" آیات مخاصمہ" کہتے ہیں،اس قسم کی آیتوں میں چار قسم کے گمراہ انسانوں کا رد کیا گیا ہے : (۱)بت پرست مشرکین (۲)نصرانی (۳)یہودی (۴)منافقین