انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** استغفار حضرت اوس ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا سید الاستغفاریہ ہے: ۱۔ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُکَ وَأَنَا عَلَى عَهْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَبُوءُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَيَّ وَأَبُوءُ لَکَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ (بخاری،باب مایقول اذا اصبح،حدیث نمبر:۵۸۴۸) ترجمہ:اے اللہ آپ میرے رب ہیں،کوئی معبود نہیں سوائے آپ کے،آپ نے مجھے پید ا کیا، میں آپ کا بندہ ہوں،اپنی وسعت کے مطابق آپ کے وعدہ اورعہد ہ پر ہوں اپنے کئے ہوئے کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں ،جو نعمتیں ہیں اس کا اقرار کرتا ہوں اوراپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں، پس بخش دیجئے آپ کے سوا کوئی گناہوں کو بخشنے والا نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا جو اسے شام کو پڑھے گا اوراسی دن مرجائے تو اہل جنت میں ہوگا اورصبح پڑھ لے اور مرجائے تو اہل جنت میں ہوگا۔ کلمہ استغفار میں یہ نہایت ہی جامع اورمستند ہے آپ نے اسے سید الاستغفار سے موسوم کیا ہے،ہر شخص یاد کرے اورصبح وشام اس کے پڑہنے کا التزام رکھے۔ حضرت ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرما جو یہ پڑھے گا: ۲۔ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا اِلٰہَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ اس کے تمام گناہ معاف ہوجائیں گے خواہ سمندر کے ریت کے برابر ہوں گے،یا آسمان کے تاروں کے برابر۔ (ترمذی،الدعاء:۳/۱۶۰۳) حضرت بلال بن یسار سے مروی ہے کہ آپ ﷺ فرماتے تھے جس نے یہ پڑھا اس کے گناہ معاف ہوجائیں گے،چاہے میدان جنگ سے فرار کیوں نہ اختیار کیا ہو۔ ۳۔ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا اِلٰہَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ (ابوداؤد:۲۱۲،ترمذی،ترغیب:۲/۴۷۰) ترجمہ:مغفرت چاہتا ہوں اس اللہ سے جس کےسوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ اورقائم ہے ،توبہ کرتا ہوں میں اسی سے۔ حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ اللہ پاک نے حضرت آدم علیہ السلام کو توبہ کے یہ کلمات تلقین فرمائے تھے: ۴۔سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوْء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ اِنَّکَ خَیْرُ الْغَافِرِیْنَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوْء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَتُبْ عَلیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّواَّبُ الرَّحِیْم (بیہقی،ترغیب:۲/۴۷۲) ترجمہ:اے اللہ آپ پاک ہیں،قابل تعریف ہیں،میں نے غلطی کی ہے،اپنی جان پر ظلم کیا ہے،مجھے بخش دیجئے،آپ بہترین بخشنے والے ہیں، آپ کے سوا کوئی معبود نہیں پاک ہیں قابل تعریف ہیں، میں نے غلطی کی ہے اپنی جان پر ظلم کیا ہے ،رحم فرمائیے،آپ بہتر رحم کرنے والے ہیں، آپ کے سوا کوئی معبود نہیں پاک ہیں قابل تعریف ہیں،میں نے غلطی کی اپنی جان پر ظلم کیا،میری توبہ قبول فرمایے،آپ توبہ قبول فرمانے والے مہربان ہیں۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ(استغفار میں)یہ فرماتے: ۵۔اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ مَاقَدَّمْتُ وَمَا اَخَّرْتُ وَمَا اَسْرَرْتُ وَمَا اَعْلَنْتُ وَاِسْرَافِیْ وَمَا اَنْتَ اَعْلَمُ بِہ مِنِّیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُؤَخِّرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ ترجمہ:اے اللہ ہمارے پچھلے اگلے، چھپے اور ظاہر گناہ اور ہمارے اسراف اورجس جس سے آپ خوب مجھ سے زیادہ واقف ہیں،معاف فرمایے، آپ ہی اول اورآپ ہی آخر ہیں،آپ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (الدعاء:۳/۱۶۰۷) حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ(استغفار) فرماتے۔ ۶۔اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا کُلَّھَا، وَھَزْلَنَا وَجِدَّنَا وَعَمْدَنَا وَکُلّ ذَلِکَ عِنْدَنَا (الدعاء:۳/۱۶۰۶) ترجمہ:اے اللہ ہمارے تمام گناہ،حقیقۃً اورمذاقاً اورہرگناہ جو ہماری طرف سے ہو بخش دیجئے۔ حضرت جابر بن عبداللہؓ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے ایک شخص کو یہ دعا(استغفار) پڑھنے کہا اور۳ مرتبہ پڑھنے کہا۔ ۷۔اَللّٰھُمَّ مَغْفِرَتُکَ اَوْسَعُ مِنْ ذُنُوْبِیْ وَرَحْمَتُکَ اَرْجٰی عِنْدِی مِنْ عَمَلِیْ (ترغیب:۴۷۲) ترجمہ:اے اللہ آپ کی مغفرت وسیع ہے،ہمارے گناہ سے اورآپ کی رحمت اپنے عمل سے زیادہ باعث امید ہے۔ حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا سب سے مکمل(استغفار) یہ ہے کہ بندہ یہ کہے: ۸۔اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ وَاَنَا عَبْدُکَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِیْ وَلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ اِیْ رَبِّ فَاغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ (مجمع الزوائد:۱۰/۲۰۹) ترجمہ:اے اللہ آپ میرے رب ہیں، میں آپ کا بندہ ہوں، میں نے اپنے اوپر ظلم کیا ہے،اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہوں، کوئی معاف نہیں کرسکتا آپ کے سوا اے میرے رب میرے گناہ بخش دے۔ حضرت ابن عباس اوروہب بن منبہ کہتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام کو جس کلمہ سے توبہ کی تلقین کی گئی تھی وہ یہ ہے: ۹۔سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ لَا اِلٰہ اِلَّا اَنْتَ عَمِلْتُ سُوْءاً وَظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَتُبْ عَلَیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ (تفسیر قرطبی:۱/۳۳۵) ترجمہ:اے اللہ آپ پاک ہیں قابل تعریف ہیں آپ کے سوا کوئی معبود نہیں،میں نے غلطی کی اپنے اوپر ظلم کیا ،ہماری توبہ قبول فرما،آپ تو بہ قبول کرنے والے نہایت مہربان ہیں۔ محمد بن کعب سے مروی ہے کہ وہ کلمات تھے جن سے حضرت آدم علیہ السلام نے توبہ کی تھی۔ ۱۰۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوْء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَتُبْ عَلیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّواَّبُ الرَّحِیْم لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ عَمِلْتُ سُوْء اًوَ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ (تفسیر القرطبی:۱/۳۳۵) ترجمہ:آپ کے سوا کوئی معبود نہیں آپ پاک ہیں اورقابل تعریف ،میں نے غلطی کی اوراپنے نفس پر ظلم کیا ،ہماری توبہ قبول فرما آپ توبہ قبول کرنے والے رحیم ہیں، آپ کے سوا کوئی معبود نہیں آپ قابل تعریف ہیں، میں نے غلطی کی اوراپنے نفس پر ظلم کیا رحم کیجئے ،آپ بخشنے والے مہربان ہیں،آپ کے سوا کوئی معبود نہیں،آپ قابل تعریف ہیں میں نے غلطی کی اپنے اوپر ظلم کیا مجھ پر رحم کیجئے آپ ارحم الراحمین ہیں۔