انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مسلمانوں اور غیر مسلموں کے آپسی تعلقات غیرمسلموں کے برتن برتن ناپاک یاتواس لیے ہوتا ہے کہ اس کواستعمال کرنے والا وہ ہو جس کا جھوٹا ناپاک ہو، مثلاً کتا، سور وغیرہ یااس لیے کہ اس میں جوچیز رکھی جائے وہ خود ناپاک ہو، جیسے: خون یاشراب رکھ دی جائے۔ غیرمسلموں کا جھوٹا توناپاک نہیں ہوتا، ہرانسان کا جھوٹا پاک ہے؛ اس لیے ان کے برتن اس وجہ سے توناپاک نہیں ہوسکتے اور جن برتنوں کومشرکین یااہلِ کتاب وغیرہ نے استعمال کیا ہوتو ہو سکتا ہے کہ وہ لوگ ناجائز وحرام چیز کے لئےاستعمال کئے ہوں، جیسےیورپ وغیرہ میں سور کی چربی مختلف قسم کی غذاؤں میں بہ کثرت استعمال کرتے ہیں وہاں احتیاطاً ان کے برتنوں سے بچنا چاہیے؛ البتہ ان کے برتن دھوکر استعمال کرنا چاہیں توکرسکتے ہیں؛ اس لیے کہ وہ برتن صرف دھولینے سے پاک ہوجاتے ہیں؛ خواہ دھونے والا مسلمان ہویاغیرمسلم۔ (ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۱۰۹) عید میں غیرمسلم سے عیدملنا کیسا ہے؟ ایام عید میں غیرمسلموں سے عید ملنا، دوستی کی علامت ہے اور دوستی اللہ کے دشمنوں سے حرام ہے؛ کیونکہ دشمن کا دوست بھی دشمن ہوتا ہے؛ البتہ اگرفتنے کا خوف ہویاکاروبار کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہوتو اجازت ہوگی۔ (مفہوم، آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۴۱۸) غیرمسلم کی رقم سے مسلم کی تجہیزوتکفین اگرمسلمان میت کا کوئی وارث نہیں اور اس کے کفن دفن کے لیے کسی غیرمسلم نے رقم دی تواس رقم کا میت کے کفن دفن میں خرچ کرنا شرعاً درست ہے؛ مگرمسلمانوں کوچاہیے کہ اپنی طرف سے اس کا انتظام کریں، غیرمسلم سے نہ مانگیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۵۲۹)