انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ہتھیار وآلات آنحضرتﷺ کے پاس (۹)تلواریں تھیں: ۱۔ذوالفقار،غزوۂ بدر میں بنی الحجاج کے مال غنیمت سے دستیاب ہوئی تھی۔ ۲۔قلعی۔ ۳۔تبار۔ ۴۔حنف،بنی قنیقاع (یہودی قبیلہ ) سے مال غنیمت میں ملی تھی۔ ۵۔مجذم۔ ۶۔رسوب ۷۔ایک تلوار والد ماجد سے میراث میں پائی تھی۔ ۸۔ایک تلوار عضب جو حضرت سعدؓ بن عبادہ نے پیش فرمائی تھی۔ ۹۔قضیب ،یہ سب سے پہلی تلوار ہے جو حضورﷺ نے حمائل فرمائی تھی۔ حضورﷺ کے قبضہ میں چار نیزے تھے جن میں سے ایک کا نام مثنیٰ تھا اوربقیہ تین نیزے بنی قنیقاع سے غنیمت میں دستیاب ہوئے تھے اورایک چھوٹا نیزہ تھا جو عید میں آنحضرتﷺ کے سامنے بغرض سترہ کھڑا کیا جاتا تھا اورایک لاٹھی سرکج(یعنی مڑی ہوئی موٹھ) کی ایک ہاتھ لمبی تھی اوراک نیم عصا تھا جس کو عرجون کہا جاتا تھا اورایک پتلی چھڑی جس کا نام ممثوق لیا جاتا تھا اورچار کمان اورایک ترکش تھا اورایک ڈھال تھی اور بطور ہدیہ آئی تھی،آنحضرتﷺ نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اس پر رکھ دیا،تصویر غائب ہوگئی، دورز ہیں تھیں جو بنی قنیقاع کے ہتھیاروں سے دستیاب ہوئی تھیں، ایک کا نام سعدیہ اوردوسری کا فضہ تھا اورایک زرہ جو غزوہ حنین میں پہنی تھی اس کا نام ذات الفضول تھا، روایت ہے کہ ایک زرہ حضرت داؤد علیہ السلام کی بھی تھی جس کا نام ذوالنبوع تھا اور ایک پٹکا چمڑے کا تھا، جھنڈا سفید رنگ کا تھا۔ (سیرۃ الرسول ازشاہ ولی اللہؒ)