انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حفاظتِ قرآن قرآن کا محافظ اللہ ہے قرآن مقدس آسمانی کتابوں میں سب سے آخری کتاب ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری رسول محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا ہے، اس کتاب کو دیگر کتبِ سماوی پر مختلف اعتبارات سے امتیاز حاصل ہے، جن میں سے ایک اہم امتیاز یہ ہے کہ اس کتاب کی حفاظت کی ضمانت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لی ہے، ارشادِ خداوندی ہے: "اِنَّانَحْنُ نَزَّلْنَاالذِّکْرَ وَإنَّالَہٗ لَحَافِظُوْنَ" (الحجر:۹) ترجمہ: "ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور بلاشبہ ہم ہی اس کے محافظ ہیں"۔ پچھلی آسمانی کتابوں کی حفاظت کی ضمانت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ نہیں لی بلکہ اُمتوں کے سپرد کردی، جس کا نتیجہ یہ ہواکہ وہ حوادثِ زمانہ سے محفوظ نہ رہ سکی؛ بلکہ تحریف وتبدیل کا شکار ہوگئی؛ لیکن اس کتاب کی حفاظت کی ضمانت جب اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لی ہے تو اس کی شکلیں بھی ایسی پیدا فرمائی کہ آج چودہ سو سال گزرنے کے بعد بھی اس کا حرف تو حرف اس کے زیر وزبر تک محفوظ ہے اور یہ محض دعویٰ ہی نہیں بلکہ حقیقت ہے اور اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے وہی شخص انکار کرسکتا ہے جو جمع قرآن وتدوین قرآن کی تاریخ سے ناواقف ہے، اس لیے ضروری محسوس ہوا کہ جمع قرآن وتدوین قرآن کے تعلق سے کچھ سیرحاصل بحث کی جائے؛ تاکہ یہ معلوم ہو کہ امت مسلمہ بالخصوص صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس کے جمع وتدوین میں کس دقت وباریکی سے کام لیا ہے۔