انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اقسامِ حدیث حدیث میں کوئی تقسیم قرن اوّل میں نہ تھی حدیث وہ آسمانی روشنی Divine guidance ہے جوحضوراکرمﷺ کے قلب مبارک میں بنی نوعِ انسان کی ہدایت کے لیے ودیعت کی گئی، اس کا مصدر ذات الہٰی تھی، آنحضرتﷺ نے اسے اپنے الفاظ Words اپنے عمل Actions یااپنی تائید Confirmation سے آگے پھیلایا۔ آنحضرتﷺ نے اپنی زبانِ مبارک سے حدیث کی کسی طرح تقسیم نہیں کی؛ نہ آپ کے صحابہ نے آپ کی تعلیم کوکسی تقسیم میں اُتارا؛ تاہم اس پہلے دور میں یہ بات مسلمانوں میں مسلم تھی کہ حضورﷺ کی جملہ تعلیمات خواہ وہ کسی قسم کے تحت آتی ہوں، سب الہٰی ہدایت ہیں اور سب ضیاءِ رسالت سے مستنیر اور جملہ عالم کے لیئے جلوہ فگن اور فیض رساں ہیں۔ تعلیماتِ محمدیہﷺ کے بحرِذخار میں جس سے کوئی پیاسا آج تک واپس نہیں لوٹا، علماء اُصول اُترے اور سہولت فہم کے لیئے انہوں نے ان کے انواع واقسام پر غور کیا؛ پھر اسناد Chain of transmitters کے کچھ حالات بھی ان کے سامنے آئے تو انہوں نے مختلف جہات سے اس الہٰی ہدایت کا استقراء فرمایا اور علماء کے لیے مختلف اقسام حدیث تعیین کردیں، یہ اقسام حضوراکرمﷺ اور صحابہ کرامؓ کی تقسیم سے نہیں ائمہ فن کی تقسیم اور تفصیل سے طے ہوئیں ہیں۔