انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مستحب نمازیں اور شب بیداری مسجد میں جانے والے کا بیٹھنے سے پہلے دورکعت پڑھنا مستحب ہے اور اس نماز کو تحیۃ المسجد کہا جاتا ہے ، اور اگر بیٹھنے کے بعد دورکعت پڑھ لے تب بھی کوئی حرج نہیں۔حوالہ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَادَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ۔ (بخاری، بَاب إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ، حدیث نمبر:۴۲۵) بند اور اگر مسجدمیں داخل ہونے کے بعد فرض نماز یا کوئی دوسری نماز پڑھے اور اس نماز سے تحیۃ المسجد کی نیت نہ کرے تو بھی یہ نماز تحیۃ المسجد کی طرف سے کفایت کرے گی۔حوالہ وفي شرح المنية عن مختصر البحر:ودخوله المسجد بنية الفرض والاقتداء ينوب عن تحية المسجد وانما يومر بتحية المسجداذا دخله بغير صلاة (بحوالة اعلاء السنن ۴۱/۷) بند وضو کرنے کے بعد اعضاء کا پانی سوکھنے سے پہلے دو رکعت مستحب ہے ، اس نماز کو تحیۃ الوضو کہا جاتا ہے ۔ حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِبِلَالٍ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَا بِلَالُ حَدِّثْنِي بِأَرْجَى عَمَلٍ عَمِلْتَهُ فِي الْإِسْلَامِ فَإِنِّي سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَيْكَ بَيْنَ يَدَيَّ فِي الْجَنَّةِ قَالَ مَا عَمِلْتُ عَمَلًا أَرْجَى عِنْدِي أَنِّي لَمْ أَتَطَهَّرْ طَهُورًا فِي سَاعَةِ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ إِلَّا صَلَّيْتُ بِذَلِكَ الطُّهُورِ مَا كُتِبَ لِي أَنْ أُصَلِّيَ (بخاری، باب فضل الطھور باللیل والنھار،حدیث نمبر:۱۰۸۱۔) بند