انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کشف الہام اور فراست سے مشابہ ایک بڑی نعمت اہل نسبت کو جومیسر آتی ہے وہ کشف ہے، کشف کی حقیقت یہ ہے کہ آدمی کے قلب میں عالم غیب کی اشیاء منکشف ہوجائیں اور وہ انہیں اس طرح دیکھ لے جس طرح ظاہری آنکھوں سے دنیا کی چیزیں دیکھتا ہے۔ بخاری ومسلم میں حضرت انس بن نضرؓ کا قول مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ: "انِّی لَأَجِدْ رِیْحَا مِنْ مَوْضَعِ المَعْرَ کَۃِ" یہ روایت اپنے ظاہری معنی پر محمول ہے یعنی اللہ تعالی نے اس کی خوشبو میدان جنگ میں محسوس کرادی۔ غزوہ احد سے متعلق حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے منقول ہے: وہ فرماتے ہیں کہ میں نے غزوہ احد میں دیکھا کہ رسول اللہﷺ کے دائیں بائیں دو شخص سفید لباس پہنے ہوئے بہت سخت لڑائی لڑرہے تھے، میں نے ان کونہ اُس سے پہلے دیکھا اور نہ بعد میں دیکھا یعنی جبرئیل ومیکائیل علیہ السلام۔ (بخاری ،باب اذھمت طائفتان منکم، حدیث نمبر:۳۷۴۸) دنیا میں جنت کی خوشبو پالینا اور فرشتوں کو جوغیبی مخلوق ہیں دیکھ لینا ان کا تعلق کشف سے ہے۔ (شریعت وطریقت:۳۴۴، ۳۸۳)