انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نماز کے مختلف موقع کی دعائیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کے بعد یہ دعاء پڑہتے یعنی تہجد کی نماز میں۔ وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيکَ لَهُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ ،اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمَلِکُ لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ، أَنْتَ رَبِّي وَأَنَا عَبْدُکَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْکَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْکَ أَنَا بِکَ وَإِلَيْکَ تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ (مسلم،باب الدعاءفی صلاۃ اللیل وقیامہ،حدیث نمبر:۱۲۹۰) ترجمہ:اپنارخ اس اللہ کی طرف کیا جو آسمان وزمین کا پیدا کرنے والا ہے،میں مشرکین میں سے نہیں ہوں، میری نماز میرا حج ،میری زندگی ،میری موت اللہ کے لئے ہے جو رب العالمین ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اسی کا حکم دیا گیا ہے میں اول المسلمین ہوں، اے اللہ تیرے لئے بادشاہت ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہی میرا رب ہے میں تیرا غلام ہوں، میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا ہے،اپنے جرم کا اقرار کرتا ہوں، پس ہمارے سب گناہوں کو معاف فرما، تیرے سوا کوئی گناہ معاف نہیں کرسکتا، مجھے ہدایت عطا فرما، اس کی برائی سے ہمیں باز رکھئے،اچھے اخلاق کی،اس کی اچھائی کی تیرے سوا کوئی رہنمائی نہیں کرسکتا،اس برائی سے کوئی باز نہیں رکھ سکتا سوائے آپ کے،حاضر ہوں، حاضر ہوں،ساری بھلائی آپ کی طرف ہے، تیری طرف کوئی برائی نہیں ،میں تیرے ساتھ تیری طرف ہوں،بابرکت ہے بلند ہے توبہ کرتا ہوں ،تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں۔ حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ تکبیر اورقرأت کے درمیان خاموش رہا کرتے تھے؛چنانچہ آپ ﷺ سے پوچھا میرے باپ آپ پر فدا،آپ تکبیر وقرأت کے درمیان کیا پڑھتے ہیں تو آپ نے فرمایا یہ پڑھتا ہوں۔ اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنْ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الدَّنَسِ اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ (بخاری،باب مایقول بعد التکبیر،حدیث نمبر:۷۰۲) ترجمہ:اے اللہ ہمارے اور ہماری خطا کے درمیان ایسا بعد عطا فرما جیسا کہ مشرق اور مغرب کے درمیان،اے اللہ ہمیں گناہوں سے ایسا پاک فرما جیسا کپڑے کو میل سے،اے اللہ ہمارے گناہوں کو پانی برف اور اولے سے دھل دے۔ خیال رہے کہ احناف کے یہاں فرائض میں تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء، تعوذ، تسمیہ کے بعد سورہ فاتحہ اور سورہ پڑھے،تکبیر کے بعد کوئی دعا ء نہ پڑھے،البتہ نوافل میں اس کی گنجائش ہے؛چنانچہ السعایہ میں عبدالحئی فرنگی محلیؒ فرماتے ہیں یہ دعائیں نوافل میں پڑھے۔