انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آگ سے متعلق معجزات ہانڈی چولھے پرسے نہ اتارنا صحیحین میں حضرت جابرؓ سے روایت ہےکہ ہم غزوۂ خندق کے موقع پر خندق کھود رہے تھے کہ ایک سخت پتھر اس میں آنکلا جو کسی طرح ہم لوگوں سے نہ ٹوٹ سکا،آنحضورﷺ کو جب خبر ہوئی توآپﷺ تشریف لائے اور خندق میں اترے ؛حالانکہ آپ تین دن کے بھوکے تھے اورآپ کے پیٹ پر پتھر بندھے ہوئے تھے، آپ ﷺنے ایک کدال اس پتھر پر ماری تو ریت کے ٹیلے کی طرح وہ ریزہ ریزہ ہوگیا،حضرت جابر کا بیان ہے کہ اس کے بعد میں نے اپنے گھرآکر بیوی سے پوچھا کہ کچھ کھانے کا انتطام ہوتو بتاؤ، میں نے آنحضورﷺ کو بہت بھوکا دیکھا ہے، انہوں نے کوئی پونے تین سیر جو نکالے اور ایک بکری کا بچہ تھا اس کو ذبح کیا، میری بیوی نے جَو کا آٹا پیسا اور گوشت کی ہنڈیا چولھے پر چڑھادی ،ادھر میں نے آنحضورﷺ کی خدمت میں چپ کے سے عرض کیا یارسول اللہ آپ چند آدمیوں کو اپنے ہمراہ لے کر میرے یہاں تشریف لے چلیں ایک بکری کا بچہ ذبح کیا ہے اور تھوڑا سا جو کا آٹا ہے، آنحضورﷺ نے بآواز بلند تمام لوگوں میں اعلان فرمادیا کہ اے خندق کھودنے والو جابر نے تمہاری دعوت کی ہے،حضرت جابرؓ کے گھر جلدی چلو اس کے بعد آپﷺ نےمجھ سے فرمایا کہ جب تک میں نہ آؤں ہانڈی چولھے پر سے نہ اتارنا اور روٹی بھی پکوانی نہ شروع کرنا پھر آپﷺ تشریف لائے اور لعاب دہن مبارک گوندھے ہوئے آٹے میں اور ہانڈی میں ڈال کر دعا فرمائی اس کے بعد آپ نے روٹی پکانے والی کو بلوایا اور ہدایت فرمائی کہ ہانڈی کو چولھے پر سے نہ اتارنا اور پیالے بھر بھر کے کھلاتے رہنا ؛چنانچہ ایسا ہی کیاگیا ، حضرت جابرؓ کا بیان ہے کہ خندق والے ہزار آدمی تھے خدا کی قسم! سب نے خوب آسودہ ہوکر کھایا اور پھر بھی ہانڈی بھری ہوئی اسی طرح جوش ماررہی تھی اور آٹے میں سے بھی کچھ کم نہ ہوا تھا۔ اس واقعہ میں حضورﷺ کا یہ بھی معجزہ تھا کہ پتھر آپ کی ضرب سے ریت ریت ہوگیا نیز کھانے میں بڑی برکت ہوئی اور آگ کے اثر سے نہ پتیلی کا سالن خشک ہوا اور نہ جلا؛ اگرچہ آگ کی خاصیت خشک کردینے اور جلادینے کی ہے؛ لیکن یہ نبی کریمﷺ کا معجزہ اور آپﷺ کے مبارک لعاب دہن کی برکت تھی کہ جابر کی ہنڈیا بالکل محفوظ رہی ،حضورﷺ کے اس معجزے کا تعلق آگ سے تھا۔