انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وقف کا بیان وقف کی تعریف warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. وقف کی لغوی تعریف:روکنا۔ حوالہ الوقف في اللغة: الحبس(التعريفات۸۴/۱) بند وقف کی اصطلاحی تعریف:اصل شئی کو اللہ کی ملکیت کے حکم پرروکے اور اس کی منفعت کو جس پر چاہے خرچ کرےاگرچہ وہ شخص مالدار ہو۔ حوالہ هو حبسها على) حكم (ملك الله تعالى وصرف منفعتها على من أحب) ولو غنيا(الدر المختار كتاب الوقف ۵۳۲/۴) بند وقف: وقف کو اسلام کی خصوصیات میں سے شمار کیا جاتا ہے، مسلمانوں کے عہد میں عبادت ،تعلیم خدمت خلق اور رفاہی کاموں کے لیے بہت سے اوقاف ملتے ہیں جو اسلام سے پہلے ناپید تھے البتہ مسلمان سلاطین اور مالداروں میں خیراتی مقاصد کے لیے وقف کا ذوق دیکھ کر دوسری قوموں میں بھی مذہبی اور رفاہی کاموں کے لیے وقف کا رجحان پیدا ہوا ہے۔ حوالہ والوقف في اصطلاح العلماء عطية مؤبدة بشروط معروفة وهي مما اختص به المسلمون. قال إمامنا الشافعي رضي الله تعالى عنه: لم يحبس أهل الجاهلية فيما علمته دارا ولا أرضا تبررا بحبسها، قال: وإنما حبس أهل الإسلام.(تهذيب الاسماءللنووي، القسم الثاني، حرف الواو، ۱۴۸۴/۱) بند وقف کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اپنی غیر منقولہ جائداد وغیرہ کو اللہ کی ملکیت میں دیدینا اور اس کے منافع مخلوق میں کسی کے لیے خاص کردینا۔