انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مقام حدیث اسلام میں حدیثِ پاک کا مقام ومرتبہ اللہ تعالی کی وحی صرف قرآن کی صورت میں اترتی رہی اور وہ الفاظ قرآن میں منحصر تھی یا قرآن کریم کے علاوہ بھی جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم دین کی کوئی بات کہتے تو اس میں اذن خداوندی شامل ہوتا تھا اوراس کے لیے بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی آتی تھی اورآپ اسی روشنی میں ہی قرآنی وحی کی عملی تشکیل فرماتےرہے ۔ اس میں شک نہیں کہ حدیث شرح قرآن ہے اور یہ وہ رشنی ہے، جس سے کتاب اللہ کی علمی نقوش ہر سو پوری تابانی سے پھیلتے رہے اوراسی سے قرآنی نقوش میں نصیحت کی شان ابھرتی تھی اور عمل میں یقین کی شان واضح ہوتی تھی، قرآن پاک ادب اوربلاغت میں انتہائی بلند ی پر واقع ہوا ہے، ظاہر ہے کہ اس انداز بیان میں علم و معرفت کے کئی چشمے پھوٹتے ہیں اورایک ایک بات میں کئی کئی پہلو نکلتے ہیں، یہ حدیث ہے جس سے قرآن کے کسی حکم میں قطعیت اوریقین کی شان آتی ہے،اس فہم اور تعامل کو اس سے جدا کرلیا جائے،تو پھر ہرباب میں تاویل کے ہزاروں باب کھل جائیں گے اورامت کسی نقطہ یقین پر جمع نہ ہوسکے گی، نصوص کتاب و سنت فہم امت کے ساتھ آگے بڑہتی آئی ہیں۔