انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** تاریخ کی حقیقی ابتداء اب قرآن کریم نازل ہوتا ہے،عرب تمام دنیا پر چھا جاتا ہے،سارے تمدن عربی تمدن کے آگے ھباءً منثورًا ثابت ہوتے ہیں اور حقیقی معنی میں تاریخ کی ابتداء ہوتی ہے،احادیث کی روایت کے اہتمام اورفن اسماء الرجال وغیرہ کے مرتب ومدون ہونے کے عظیم الشان کام اور اہم ترین انتظام سے قطع نظر کی جائے تب بھی مسلمانوں میں سینکڑوں ؛بلکہ ہزاروں مورخ ایسے ملیں گے جن میں سے ہر ایک نے فن تاریخ کی تدوین میں وہ وہ کارہائے نمایاں کئے ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے،تمدن کی کوئی شاخ اور معاشرت کا کوئی پہلو ایسا نہ ملے گا جس پر مسلمانوں نے تاریخیں مرتب نہ کی ہوں، تاریخ کی جان اورروح رواں روایت کی صحت ہے اور اس کو مسلمانوں نے اس درجہ ملحوظ رکھا ہے کہ آج بھی مسلمانوں کے سوا کسی دوسری قوم کو بطورِ مثال پیش نہیں کیا جاسکتا ،دوسری اقوام اوردوسرے ممالک کی تاریخیں مرتب کرنے میں بھی مسلمانوں کی طرف سے نہایت زبردست صلاحیتیں صرف کی گئی ہیں فن تاریخ کو علم کے درجہ تک پہنچانے کا کام مسلمانوں ہی کی نظر التفات کارہین منت ہے اور اصولِ تاریخ کے بانی ابن خلدون کا نام دنیا میں ہمیشہ مورخین سے خراجِ تکریم وصول کرتا رہے گا،جب سے مسلمانوں پر تنزل وادبار کی گھٹائیں چھائی ہوئی ہیں اور مسلمان مورخین کی کوششوں میں وہ پہلی سی مستعدی اورتیز رفتاری کم ہوگئی ہے،اُن کے شاگرد یعنی یورپی مورخین اس کمی کو ایک حد تک پورا کرنے میں مصروف ہیں۔