انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عیسائیوں کی پستی حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے دو سو برس بعد تک عیسائیوں میں راہبوں کا کہیں نام ونشان تک نہ تھا لیکن چھٹی صدی میں راہبوں کی یہ کثرت شام و یونان وروم میں ہوگئی کہ ہر شخص جو عزت و تکریم کا خواہاں ہوتا رہبانیت اختیار کرلیتا، پھر رفتہ رفتہ یہ رسم عورتوں میں بھی رائج ہوگئی تھی جس کا نتیجہ یہ تھا کہ خانقاہ جو راہب مردوں اورراہبہ عورتوں کی قیام گاہیں تھیں، قابلِ شرم حرکات کا مقام بنیں، بعض راہب صحرا نشین بھی تھے، عورتوں کی جائز عزت اور والدین کی تعظیم قطعاً مفقود ہوچکی تھی، چوری،زنا،دھوکہ بازی،عام طور پر رائج تھی،گدا گری معیوب نہیں سمجھی جاتی تھی،جو طوفان رہبانیت کا لازمی نتیجہ تھا، توحید اورخدا پرستی کا نام ونشان باقی نہ رہا تھا،زاہدوں،راہبوں اورمذہبی پیشواؤں کی خدمت گذاری سے رضا مند کرلینے کے ذریعہ نجات کا سرٹیفکٹ حاصل کیا جاتا تھا،امراء وغرباء کو اپنا خادم اوران سے بطور غلام خدمت لینے کو اپنا جائز حق سمجھتے،بادشاہ اورسپہ سالار رعایا کا مرتبہ حیوانوں سے برتر نہیں جانتے اورکاشتکاروں کی تمام محنت ومشقت کے نتیجہ پر خود قابض ہوکر بقدر قوت لایموت ان کے لئے کچھ قدر قلیل چھوڑدیتے تھے