انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سورہ ملک حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا قرآن شریف میں ایک سورۃ ایسی ہے جو ۳۰ آیتوں والی ہے وہ اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کرتی رہتی ہے،یہاں تک کہ اس کی مغفرت کروادیتی ہے وہ سورہ تبارک الذی ہے۔ (مشکوۃ:۱۸۷) حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے اسے عذاب قبر سے روکنے والی سورت قراردیا ہے۔ (مشکوٰۃ:۱۸۷) بیہقی نے دلائل النبوۃ میں ذکر کیا ہے کہ آپ نے اسے عذاب قبر سے روکنے والی فرمایا ہے۔ (درمنثور:۷/۲۳۱) ابن مسعود سے نقل ہے کہ عہدنبوی میں اسے" مانعہ" عذاب قبر سے روکنے والی کہا جاتا تھا۔ (مجمع الزوائد:۱۰/۱۳۱) ایک روایت میں ہے کہ ایک شخص کا انتقال ہوا عذاب قبر کے فرشتے اس کے سرہانے آئے تو کہا کہ اسے عذاب دینے کا کوئی راستہ نہیں کہ یہ سورہ ملک پڑھتا تھا۔ خالد بن معدان کہتے ہیں کہ یہ سورہ اپنے پڑھنے والے کی طرف سے قبر میں جھگڑتی ہے اورکہتی ہے کہ اگر میں تیری کتاب سے ہوں تو میری شفاعت قبول کرو ورنہ مجھے اپنی کتاب سے نکال دے۔ (دارمی:۲/۴۵۵) حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ بعض صحابہ نے ایک جگہ خیمہ لگایا ان کو علم نہ تھا کہ وہاں قبر ہے،اچانک خیمہ لگانے والے نے اس جگہ سے کسی کو تبارک الذی پڑھتے سنا، آپ سے آکر عرض کیا آپ نے فرمایا یہ سورہ خدا کے عذاب سے روکنے والی اورنجات دینے والی ہے۔ (مشکوٰۃ:۱۸۸)