انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
جمعہ کے ساتھ احتیاط الظہر پڑھنا دُرست ہے؟ جمعہ میں دورکعت نماز فرض ہے، اس پراُمت کا اجماع ہے: فَاجمعت الأمة عَلَى أَنَّ الْجُمْعَةَ رَكَعْتَانِ۔ (المجموع شرح المهذب:۴/۵۳۰، شاملہ، موقع یعسوب، موقع مکتبۃ المسجد النبوی الشریف) ہندوستان میں جمعہ کے دُرست ہونے پراہلِ علم اور ارباب افتاء کا اتفاق ہے اور علماء نے لکھا ہے کہ ہرآبادی میں مسلمانوں کے ذمہ دار اصحاب سلطان کے درجہ میں ہیں؛ لہٰذا ان کی اجازت سے جمعہ قائم ہوسکتا ہے؛ ایسی صورت میں جمعہ کے بعد احتیاطاً ظہر ادا کرنا بے معنی بات ہے اور اصل فریضئہ اور اس کے قائم مقامفریضئہ دونوں کو جمع کرنا ہے اور یہ جائز نہیں، نہ قرآن وحدیث سے اس کا کوئی ثبوت ہے، اس لیے جمعہ کے دن صرف جمعہ کی نماز ادا کرنی چاہئے، جمعہ کے بعد ظہر کی نیت سے دوبارہ نماز پڑھنا دُرست نہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۴۳،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۸/۳۵۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)