انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** آب و ہوا اورباشندے ملک عرب میں کوئی مشہور اور قابلِ تذکرہ دریا یا ندی نہیں ہے،قریباً تمام ملک خشک ریگستانی اوربنجر زمین پر مشتمل ہے،سمندر کے کنارے جو علاقے واقع ہیں ان میں کچھ سرسبزی اورآبادی ہے،پانی کی نایابی نے درمیانی حصوں میں انسانی آبادی کو غیر ممکن اور سخت دشوار بنادیا ہے تمام آباد علاقے ساحل سمندر پر واقع ہیں، صرف ایک نجد کا وسیع صوبہ ہے جو ربع خالی کے شمال اوروسطِ ملک میں واقع ہے،نجد ایک سطح مرتفع ہے جس میں بڑے بڑے ریگستان بھی واقع ہیں اورنجد کے ریگستانوں کا سلسلہ ملک شام کے وسیع ریگستانوں سے جاملا ہے،ملکِ عرب میں جا بجا پہاڑوں کے سلسلے بھی واقع ہیں لیکن کوئی پہاڑ سرسبز وشاداب نہیں ہے بحر قلزم کے ساحلی صوبے یعنی یمن اورحجاز وغیرہ باقی تمام صوبوں پر شادابی وسرسبزی میں فوقیت رکھتے ہیں،کل ملک عرب کی آبادی سواکروڑ کے قریب بیان کی جاتی ہے(یہ تعداد۱۴۳۲ھ سے نوے سال پہلے کی ہے)گویا فی مربع میل دس آدمی آباد ہیں، دھوپ سخت شدت سے پڑتی ہے، ایسی تند وتیز چلتی ہے کہ اس کا نام بھی سموم یا زہریلی ہوا رکھا گیا ہے،انسان کی تو حقیقت کیا ہے اونٹ جیسا ریگستان جانور بھی سموم کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور باد سموم کے ایک جھونکے سے مرکر رہ جاتا ہے،اونٹ اس ملک میں بڑا کار آمد جانور ہے،سینکڑوں کوس مسافر کو پانی کا نام و نشان تک نہیں ملتا، اونٹ ریگستانی جہاز ہے،اسی پر بڑے بڑے سفر طے کئے جاتے ہیں ،کھجور کے سوا کوئی قابل تذکرہ پیدا وار نہیں، اس ملک کے باشندے اونٹ کے دودھ اور کھجور کے پھل پر اپنی گذران کرلیتے ہیں،ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ خانہ بدوشی کی حالت میں بسر کرتا ہے اسی لئے بڑے بڑے شہر بہت کم ہیں، حالی مرحوم نے عرب کا نقشہ اس طرح تیار کیا ہے۔ عرب کچھ نہ تھا اک جزیرہ نما تھا کہ پیوند ملکوں سے جس کا جُدا تھا نہ وہ غیر قوموں پہ چڑھ کر گیا تھا نہ اس پر کوئی غیر فرماں رواتھا تمدن کا اس پر پڑا تھا نہ سایا ترقی کا تھا واں قدم تک نہ آیا نہ آب وہوا ایسی تھی روح پرور کہ قابل ہی خود جس پر پیدا ہوں جوہر نہ کچھ ایسے سامان تھے واں میسر کنول جس سے کھل جائیں دل کے سراسر نہ سبزہ تھا صحرا میں پیدا نہ پانی فقط آب باراں پہ تھی زندگانی زمیں سنگلاخ اور ہوا آتش افشاں لُوؤں کے لپٹ باد مر مر کے طوفاں پہاڑ اورٹیلے سراب اوربیاباں کھجوروں کے جُھنڈ اورخارِ مغیلاں نہ کھیتوں میں غلہ نہ جنگل میں کھیتی عرب اورکل کائنات اُس کی یہ تھی اس کتاب کی گنجائش اوراق اس سے زیادہ جغرافیہ عرب کی نسبت کچھ لکھنے کی اجازت نہیں دیتی۔