انوار اسلام |
س کتاب ک |
ہر نماز کے بعد جہری اذکار کا التزام درست ہے یا نہیں؟ ایک امام صاحب نے مسجد میں روزانہ بعد فجر یہ معمول بنالیا کہ سورۂ حشر کی آخری تین آیتیں، کلمہ طیبہ، درود شریف اور مخصوص دعاء بلند آواز سے پڑھتے ہیں اور مقتدیوں سے بھی پڑھنے کے لئے کہا جاتا ہے، تعلیم دینا تو بہت اچھی اور مفید بات ہے، مگر نماز کے بعد اس طرح بلند آواز سے سب کا پابندی کے ساتھ بلاناغہ التزاماً پڑھنا ٹھیک نہیں، اس سے شبہ ہوتا ہے کہ یہ بھی نماز کا آخری جزو یا تتمہ ہے، اس لئے اس طریقہ کو بند کیا جائے، پھر نماز کی ہیئت کو ختم کرکے کچھ دیر کے لئے اسی طرح بیٹھ جایا کریں جس سے کسی اور کی نماز میں خلال نہ آئے اور پوری نماز سب کی سن کر اصلاح کردیا کریں، جو یاد نہ ہو وہ صحیح کرادیں، جو زیادہ ہو اس کا مطلب سمجھادیں، انشاء اللہ تعالیٰ یہ مختصر سا مدرسہ ہوجائے گا اور سب کی نمازیں درست ہوجائیں گی۔ (فتاویٰ محمودیہ:۵/۶۸۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۶/۵۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)