انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عقل کی نظر میں یہ بات ثابت شدہ ہے کہ اللہ تعالی ہی خالق اور پالنے والاہے تو عبادت بھی اسی کا حق ہے،ذراغور فرمائیے کہ رب وہ ہے ،جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، دیتا ہے اور روک لیتا ہے، نفع ونقصان کا اختیار رکھتا ہے،تومخلوق کی عبادت کا وہی مستحق ہے کہ وہ اس کی اطاعت کریں ، اس سے محبت کریں ، اس کی تعظیم وتقدیس بجالائیں، ضروریات میں اسی کی طرف متوجہ ہوں اور اس سے ڈرتے بھی رہیں۔ ۲۔ مخلوقات میں ہر چیز کو اللہ تعالی نے پیدا کیا ہے، وہی ان کو روز ی مہیا کررہا ہے، ان کے احوال ومعاملات میں تصرف(ردوبدل) فرماتا ہے، تویہ بات کیسے معقول قراردی جاسکتی ہے کہ مخلوق کے کچھ افراد اپنے ہی جیسی دوسری مخلوقات کی عبادت اور بندگی کرنے لگ میں جائیں ، جبکہ وہ بھی انہیں کی طرح محتاج ہیں؟ مخلوق میں جب کوئی بھی الہ ومعبود بننے کا استحقاق (حق) نہیں رکھتا تو معبود برحق صرف ایک خالق ومالک ہی ہوا۔ ۳۔ "صفات کاملہ" (مکمل صفات) مطلق طورپر اللہ عزوجل کے لیے ہی ثابت ہیں، وہ قوی ہے وہ قادر ہے، بلند ہے ، سب سے بڑا ہے، سننے اور دیکھنے والا ہے، شفقت کرنے والا اور مہربان ہے باریک بین اورخبردار ہے۔ اب ایسی ہی ذات کے لیے تعظیم ومحبت بجالائی جاسکتی ہے، ہم اپنے اعضاء وجوارح کو انہی کے سامنےجھکائیں، ایسے ہی صفات پر کامل اترنے والے کے لیے عبادت اوراطاعت قبول کریں نہ کہ ان کے لیے جس کے اندر نقص ہو، کمیاں ہو اور محدود صفات کا حامل ہو ۔