انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** علالت میں اضافہ بیماری روز بروز زیادہ ہوتی گئی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازواجِ مطہرات سے حضرت عائشہؓ کے کمرے میں قیام کرنے کی اجازت طلب کی سب نے بخوشی اجازت دے دی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہؓ کے مکان میں گئے،پھر باہر نکل کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے مجمع میں ایک تقریر فرمائی اورکہا کہ میں تم کو اللہ سے ڈرنے کی ہدایت کرتا ہوں،اللہ تعالی تم کو ہدایت دے اورمیں اُس کو تم پر چھوڑتا ہوں اور تم کو اُس کے سپرد کرتا ہوں، میں تم کو دوزخ سے ڈرانے والا ہوں اورجنت کی بشارت دینے والا ہوں،اللہ کے بندو! غرور اورتکبر اختیار نہ کرو،جنت اُن لوگوں کے لئے ہے جو تکبر اور فساد نہیں کرتے،آخرت کی بھلائی متقیوں کے لئے ہے اور غرور کرنے والوں کا ٹھکانا جہنم ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ کو میرے قریبی رشتہ دار غسل دیں،پھر فرمایا: میرا جنازہ میری قبر کے کنارے رکھ کر ایک ساعت کے لیے الگ ہوجانا تاکہ ملائکہ مجھ پر نماز پڑھ لیں بعد ازاں گروہ گروہ مجھ پر نماز پڑھنا،پہلے میرے خاندان کے مرد نماز پڑھیں بعد ازاں اُن کی عورتیں،بیماری کی آخری حالت میں تین روز تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم صاحب فراش رہے۔