انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حفاظت اورمغفرت طلب کرنے کی دعائیں دین ودنیا کی برائیوں سے محفوظ حضر ت عمرو بن میمون ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نماز کے بعد یہ استعاذہ پڑھتے: ۱۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ (بخاری:۹۴۲،نسائی:۳۱۳) ترجمہ: اے اللہ میں بخل سے پناہ چاہتا ہوں ،بزدلی سے پناہ مانگتا ہوں،اوراس سے پناہ مانگتا ہوں کہ عمر کے آخری مرحلے میں پہنچ جاؤں اوردنیا کے فتنہ سے اور عذاب قبر سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت زید بن ارقم ؓ فرماتے ہیں کہ تم کو وہ دعا نہ سکھادوں جو آپ ﷺ سکھاتے تھے۔ ۲۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَعِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَدَعْوَةٍ لَا يُسْتَجَابُ لَهَا (نسائی:۳۱۴) ترجمہ:اے اللہ میں کمزوری سے سستی سے ،بخل سے،بزدلی سے سخت بڑھاپے سے اور عذاب قبر سے پناہ مانگتا ہوں ،اے اللہ ہمارے نفس کو تقویٰ سے نوازئیے اوراسے پاک کیجئے،آپ بہترین پاک کرنے والے ہیں آپ ہی ہمارے ولی اورمولی ہیں،اے اللہ میں نہ ڈرنے والے دل سے نہ سیراب ہونے والے نفس سے ،نہ نفع دینے والے علم سے ،نہ قبول کی جانے والی دعا سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعاء مانگا کرتے تھے: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِکَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِکَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِکَ وَجَمِيعِ سَخَطِکَ (مسلم،ابوداؤد،الدعاء:۳/۱۴۲۴) ترجمہ:اے اللہ نعمت کے زوال، عافیت کے چلے جانے ،اچانک گرفت ومواخذہ اورتمام ناراضگی سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے: ۴۔اللَّهُمَّ إنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ جَارِ السُّوءِ،وَمِنْ زَوْجِ تُشَیِّبُنِیْ قَبْلَ الْمَشِیْبِ وَمِنْ وَلَدٍ یَکُوْنَ عَلَیَّ رَبَّا وَمِنْ مَالِ یَکُوْنُ عَلَّی عَذَابَا وَمِنْ خَلِیْلِ مَاکِرِ عَیْنُہُ تَرَانِیْ وَقَلْبُہُ تَرْعَانِیْ اِنْ رَأی حَسَنَۃً دَفَنَھَا وَاِذَا رَأیٰ سَیِّئَۃً اَذَاعَھَا (الدعاء:۱۴۲۵،بسند حسن) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں بُرے پڑوسی سے اوراس بیوی سے جوبڑھاپے سے پہلے بوڑھا کردے،اس اولاد سے جو ہم سے بڑھ چڑھ کر معاملہ کرے اور اس مال سے جو باعث عذاب ہو اور اس مکار دوست سے جس کی آنکھ میری طرف لگی ہو اوراس کا دل میری نگرانی میں ہو کہ جب کوئی نیکی دیکھے تو اسے دفن کردے،جب کوئی برائی دیکھے تو اسے مشہور کردے۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ وفات سے قبل آپ ﷺ کی اکثر دعاء یہ ہوتی تھی۔ ۵۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ (مسلم،الدعاء:۱۴۳۸،نسائی:۲/۳۲۰،ابوداؤد:۲۱۶) ترجمہ:اے اللہ کردنی اورناکردنی دونوں کی برائی سے پناہ چاہتا ہوں۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعا فرماتے تھے: ۶۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَمِنْ سُوءِ الْأَخْلَاقِ (ابو داؤد:۲۱۶،نسائی:۲/۳۱۵) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں مخالفت سے نفاق سے اور برے اخلاق سے۔ حضرت شتیر بن شکل نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انہوں نے آپ ﷺ سے درخواست کی کہ ہمیں کوئی دعاء بتادیجئے تو آپ نے فرمایا یہ دعا پڑھو: ۷۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ (ابوداؤد:۲۱۶) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں ،اپنی کان کی برائی سے،اپنی نگاہ کی برائی سے،زبان کی برائی سے ،دل کی برائی سے اورمنی کی برائی سے۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے۔ ۸۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْقِلَّةِ وَالْفَقْرِ وَالذِّلَّةِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ (نسائی:۳۱۴) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں،کمی سے،غربت سے، ذلت سے، اورپناہ مانگتا ہوں، اس بات سے کہ میں ظلم کروں، یا مجھ پر ظلم کیا جائے۔ حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں کو یہ دعاء ا ٓپ ﷺ اس طرح سکھاتے تھے جس طرح قرآن پاک کی سورۃ یاد کراتے تھے: ۹۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ (ابوداؤد:۲۱۵،نسائی:۳۱۹) ترجمہ:اے اللہ میں عذاب دوزخ سے پناہ مانگتا ہوں،عذاب قبر سےپناہ مانگتا ہوں اور مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں ،زندگی اورموت کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت ابو الیسر ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ یہ دعا کرتے تھے: ۱۰۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ التَّرَدِّي وَالْهَدْمِ وَالْغَرَقِ وَالْحَرِيقِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِي الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِکَ مُدْبِرًا وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا (جامع صغیر:۹۶،نسائی:۳۲۰) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں اوپر سے نیچے گرنے سے ،مکان کے منہدم ہوجانے سے،ڈوبنے سے،چلنے سے،اوراس بات سے کہ موت کے وقت شیطان کا حملہ ہو،اور یہ کہ تیرے راستہ (جہاد)سے پیٹھ پھیروں اورپناہ مانگتا ہوں کہ سانپ کے ڈسنے سے مروں۔ حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ ان کلمات کے ساتھ دعا فرماتے تھے: ۱۱۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الْعَدُوِّ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ (نسائی:۳۱۶) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں،قرض کے غلبہ سے دشمن کے غلبہ سے اوردشمن کے خوش ہونے سے۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعا فرماتے تھے۔ ۱۲۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ وَالْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَةِ النَّارِ وَفِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَشَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى وَشَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِي مِنْ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الدَّنَسِ وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ (بخاری:۲/۹۴۳) ترجمہ:اے اللہ میں سستی ،زیادہ سخت بڑھاپے سے،تاوان سے،گناہ سے،پناہ مانگتا ہوں،اے اللہ میں عذاب دوزخ سے اوردوزخ کے فتنہ سے اور قبر کے فتنہ سے اورقبر کے عذاب سے اورمالداری کی برائی کے فتنہ سے اورغربت کے شر کے فتنہ سے اور مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ مانگتا ہوں،اے اللہ ہمارے گناہوں کو اولے اوربرف کے پانی سے دھودیجئے اورمیرے دل کے گناہوں کو اولے اوربرف کے پانی سے دھودیجئے اورمیرے دل کو گناہوں سے ایسا صاف کردیجئے جیسا کہ سفید کپڑا میل سے صاف ہوکر نکھر جاتا ہے اور ہمارے اورگناہ کے درمیان ایسا بُعد فرمادیجئے جیسا کہ مشرق ومغرب کے درمیان آپ نے رکھا ہے۔ حضرت قطبہ بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعا پڑھتے : ۱۳۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ مِنْکَرَاتِ الْأَخْلَاقِ وَالْأَعْمَالِ وَالْأَهْوَاءِ (ترمذی،مشکوۃ:۲۱۷) ترجمہ:اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں بُرے اخلاق بُرے اعمال اوربُرے خواہشات سے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کی یہ دعاتھی: ۱۴۔اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الذُّنُوْبِ التی تَمْنَعُ اِجَابِتَکَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوذُبِکَ مِنْ الذُّنُوْبِ الَّتِیْ تَمْنَعُ رِزْقُکَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوذُبِکَ مِنَ الذُّنُوْبِ الَّتِیْ تُحِلُّ النَّقْمَ (الدعاء:۳/۱۴۴۸،بسند ضعیف) ترجمہ: اے اللہ میں ان گناہوں سے جو قبول دعا سے مانع ہوجائے پناہ مانگتا ہوں،اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں ان گناہوں سے جو تیرے رزق کو روک دے،اے اللہ میں ان گناہوں سے پناہ مانگتا ہوں جو سزا کو حلال کردے۔