انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مال غنیمت کی تقسیم مال غنیمت جمع کرنے کے لئے حضرت عبداللہ ؓ بن سلام کو حکم دیا گیا جس میں اونٹ، گھوڑے، مویشی ، گھریلو اسباب، کپڑا ، اسلحہ اور شراب سے بھرے ہوئے مٹکے شامل تھے ، شراب ضائع کر دی گئی، اسلحہ میں (۱۵۰۰) تلواریں (۲۰۰) دوسو زرہ بکتر (۲۰۰) سو نیزے اور (۱۵۰۰) ڈھالیں تھیں ، خُمس میں آنحضرت ﷺنے (۷۰) گھوڑے پسند فرمائے جو آپ ﷺ کے اہل میں تقسیم کر دئیے گئے ، بقیہ مال کے( ۳۰۷۲) حصے کئے گئے ، ہر پیدل کو ایک اور سوار کو گھوڑے کے لئے مزید دو جملہ تین حصے دئیے گئے ، مجاہدوں میں تین ہزار پیدل اور ۳۶ گھوڑے تھے، حضرت محمد بن ؓ مسلمہ کی روایت کی بموجب ایک شہسوار کو اس کے حصہ میں غنیمت کی قیمت ۴۵ دینار دی گئی ، اس طرح خُمس کے علاوہ مال غنیمت کی قیمت تقریباً سات لاکھ بیس ہزار درہم ہوتی ہے ،چار سو قیدیوں کے دو حصے کئے گئے ، ایک حصہ حضرت سعدؓ بن عبادہ نے شام میں اور دوسرا حصہ حضرت انس بن قینطی نے نجد میں فروخت کیا ، ان کے بدلے اعلیٰ نسل کے گھوڑے اور ہتھیار خریدے گئے اور انہیں جہاد کے لئے محفوظ کیا گیا ، ایک اور روایت کے مطابق کچھ قیدی حضرت عثمانؓ بن عفان اور حضرت عبدالرحمن ؓ بن عوف کو فروخت کئے گئے،حضرت انس ؓ بن مالک کا بیا ن ہے کہ فتح کے بعد بنو قریظہ کے بہت سے باغات قبضہ میں آئے تو آپ ﷺ نے انصار کے عطیات کو انہیں واپس کرنا شروع کر دیا ، حضرت انسؓ کے گھر والوں کا عطیہ آنحضرت ﷺ نے اپنی کھلائی حضرت اُم ایمنؓ کو عطافرمایا ، انہوں نے حضرت انسؓ کی گردن میں کپڑا ڈال کر کہا !: وہ عطیہ آنحضرت ﷺ ہر گز واپس نہیں کریں گے، وہ تو آپ مجھے دے چکے ، حضورﷺنے انہیں راضی کرنے کے لئے اس سے دس گنا بڑا حصہ حضرت اُم ایمنؓ کو عطا فرمایا اور اصل حصہ حضرت انسؓ کے گھر والوں کو واپس کر دیا ، انصار نے جو کھجور کے درخت حضور اکرم ﷺ کو ہبہ کئے تھے یا مہاجرین کو دئیے تھے ان میں سے بہت سے تو بنو نضیر کی فتح کے موقع پر واپس کر دئیے تھے اور باقی جو رہ گئے اب انصار کو لوٹا دئیے گئے ( شاہ مصباح الدین شکیل ، سیرت احمد مجتبیٰ)قرآن مجید میں غزوۂ بنو قریظہ کا تذکرہ سورۂ انفال کی آیات ۵۶ اور ۵۷ میں ہے ، فرمایا گیا : " وہ لوگ کہ جن سے ائے نبی آپﷺ نے معاہدہ کیا پھرو ہ اپنے پر بار تو ڈالتے ہیں اور پرہیز نہیں کرتے ، پس اگر پا جائیں آپﷺ ان کو جنگ میں تو ایسی سزا دیجئے کہ دوسروں کے لئے عبرت ہو " ( سورۂ انفال : ۵۶ : ۵۷ ) قاضی سلیمان منصور پوری نے شہدائے بنو قریظہ کے (۲) نام دیئے ہیں جو حسب ذیل ہیں۱، خلدوبن سویدین ثعلبہ ،۲، سنان بن محض ( رحمۃ للعالمین )