انوار اسلام |
س کتاب ک |
دو رکعت نفل میں قعدۂ اخیرہ کے بعد سہواً کھڑے ہوجائیں تو کیا حکم ہے؟ کسی نے دو رکعت نفل کی نیت کی اور قعدہ کے بعد سہواً کھڑا ہوگیا ، اگر اس کو تیسری رکعت کے سجدہ سے پہلے یاد آجائے تب بھی بہتر ہے کہ شفعۂ ثانیہ(دوسری دو رکعت)پوری کرلے، اس لئے کہ لوٹنے میں شفعِ ثانی کا توڑنا لازم آتا ہے، لیکن ا س کے باوجود دوسری دو رکعت کا پورا کرنا لازم نہیں ہے، کیونکہ شروع میں دو رکعت کی نیت کی، اگر چار رکعت کی نیت ہوتی تو دوسری دو رکعت کا مکمل کرنا واجب ہوتا۔ (احسن الفتاویٰ:۳/۴۵۳، زکریا بکڈپو، دیوبند)