انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دوسرا حملہ اس کے بعد دوسرے ریلے میں شمر شامی میسرہ کولے کر حسینی میسرہ پر حملہ آور ہوا اس حملہ کے بعد شامی چاروں طرف سے حسینی فوج پر ٹوٹ پڑے،بڑا زبردست مقابلہ ہوا، حسینی فوج کے بہادر عبداللہ الکلبی کئی آدمیوں کو قتل کرکے خود شہید ہوئے،اس معرکہ میں حسینی فوج میں ۳۲ آدمی تھے،لیکن اس پامردی سے لڑے کہ جدھر رخ کرتے تھے ،شامیوں کی صفیں الٹ دیتے تھے اوران کی سواریوں کی صفیں درہم برہم ہوجاتی تھیں، شامی سوار دستہ کے کماندار غررہ بن قیس نے اپنے سواروں کی یہ بے تر تیبی دیکھی تو ابن سعد کے پاس کہلا بھیجا کہ مٹھی بھر آدمیوں نے ہمارے دستہ کا یہ حال کردیا ہے اس لئے فوراً کچھ پیدل اورکچھ تیر انداز بھیجو،ابن سعد نے اس کی درخواست پر پانچسو سواروں کا دستہ بھیج دیا، اس دستہ نے جاتے ہی حسینی لشکر پر تیروں کی بارش شروع کردی اور تھوڑی دیر میں ان کے تمام گھوڑے زخمی ہوکر بے کار ہوگئے پھر بھی ان کے استقلال میں کمی نہ آئی سب سوار گھوڑوں سے اتر پڑے اوردوپہر تک اس بہادری اوربے جگری سے لڑتے رہے کہ شامیوں کے دانت کھٹے کردیئے۔