انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ارپاخان ازاولادارتق بوقا ابن تولی خان سلطان ابو سعید کی وفات کے بعد بعض امراء کے اتفاق سے ارپاخان تخت نشین ہوا،اُس نے تخت نشین ہوکر کہا کہ مجھ کو آرائش اورناز ونعم کی مطلق ضرورت نہیں میں کمرزریں کے بجائے تسمہ،اورتاج مرصع کی بجائے کلاہ نمد کو کافی سمجھتا ہوں چونکہ ازبک خان کی فوجوں سے مقابلہ درپیش تھا،لہذا ارپاخان نے مقابلہ کی تیاری میں ہمت صرف کی اورجا بجا حملہ آوروں کی روک تھام کے واسطے فوجیں تعینات کیں،اسی اثناء میں اوزبک خان کے پاس خبر پہنچی کہ ذشت قبچاق میں بغاوت وفتنہ پیدا ہونے والا ہے،وہ اس وحشت ناک خبر کو سُنتے ہی اُس طرف روانہ ہو،ادھر امیر علی نے اس کے خلاف خروج کیا،اس خروج میں امیر علی کو اس لئے اور بھی کامیابی ہوئی کہ ارپاخان نے اولاد ہلاکو خان کو جہاں کہیں پایا قتل کیا اوراس خاندان کے استیصال سے اکثر امرا کو بددل بنادیا۔