انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نماز میں غیرِ عربی الفاظ کے ذریعہ دعاء کرنے سے کیا نماز ٹوٹ جائےگی؟ اگر کسی نے نماز میں عربی کے سوا کسی دوسری زبان میں دعاء کی تو اس میں تین قول ہیں: حرام، مکروہ تحریمی، مکروہ تنزیہی، کراہتِ تحریمی کا قول ارجح و اوسط ہے، لہٰذا اس نماز کا اعادہ واجب ہے(یعنی ذمہ سے فرض اتر جائےگا لیکن نماز کا ثواب نہیں ملے گا) خارج نماز میں غیرعربی میں دعاء مکروہ تنزیہی اس صورت میں ہے کہ قلبی توجہ میں عربی و غیرعربی دونوں برابر ہوں، اگر غیر عربی زیادہ توجہ کا باعث ہو تو اس میں کوئی کراہت نہیں، بلکہ یہی افضل ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۳/۴۳۲، زکریا بکڈپو، دیوبند)