انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
غسّالِ میت کی امامت کا کیا حکم ہے؟ میت کو غسل دینا مسلمانوں کے ذمہ فرض کفایہ ہے، جیساکہ اس پر نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے، جس طرح نماز جنازہ پڑھنے والے کی امامت میں اسی فرض کفایہ کی ادائیگی سے کوئی خرابی نہیں آتی اسی طرح میت کو غسل دینے والے کی امامت میں اس فرض کفایہ کی ادائیگی کی وجہ سے کچھ نقصان نہیں آتا، یہی حال تجہیز وتکفین، دفن میں سب شریک ہونے والوں کا ہے کہ سب نے فرض کفایہ ادا کیا ہے، ان سے امامت کرانا بلا تردُّد درست ہے، یہ عوام کی خام خیالی اور جہالت ہے کہ میت کو غسل دینا عیب سمجھتے ہیں، البتہ اتنا ضرور ہے کہ غسل دینے والے غسالۂ میت سے احتیاط کریں کہ وہ نجس ہے، اگر وہ کپڑوں پر گرےگا تو کپڑے نجس ہوجائیں گے اور میت کو غسل دینے کے بعد خود غسل کرنا بھی مستحب ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۲۷۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۳/۹۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۲۴۰، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)