انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جنگ شروع ہوگئی لڑائی کی ابتداء اس طرح ہوئی کہ سب سے پہلے ابو عامر راہب (جو مدینہ کا باشندہ قبیلہ اوس سے تعلق رکھتا تھا اوراپنی قوم میں بڑا بزرگ سمجھا جاتا تھا،مدینہ میں مسلمانوں کے آنے سے آتشِ حسد میں جل بھن گیا تھا اورمکہ میں جاکر رہنے لگا تھا،وہ کفار کے ساتھ آیا تھا اوراس کا خیال تھا کہ میں میدانِ جنگ میں قبیلہ اوس کے لوگوں کو اپنی طرف بلالوں گا،لشکر کفار سے نکل میدان میں آیا اوربنو اوس کو آوازدی ،مگر انصارؓ نے اُس کو دھتکاردیا اور وہ شرمندہ وروسیاہ ہوکر رہ گیا،اس کے بعد طرفین سے حملہ آوری ہوئی،حضرت حمزہؓ ،حضرت علیؓ،حضرت ابودجانہؓ،وغیرہ صحابہ کرام نے وہ وہ جواں مردانہ وشجاعانہ کارہائے نمایاں ظاہر کئے کہ کفار کے حوصلے پست ہوگئے،حضرت ابودجانہؓ کفار کو قتل کرتے اورصفوں کو چیرتے ہوئے اُس مقام تک پہنچ گئے کہ ہند بنت عتبہ زوجۂ ابو سفیان اُن کی زد پر آگئی اوراُس نے اپنے آپ کو قتل ہوتے ہوئے دیکھ کر چیخ ماری حضرت ابودجانہؓ نے یہ دیکھ کہ عورت ہے فوراً اپنا ہاتھ روک لیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار عورت کے خون سے آلودہ نہ ہو،اس طرح ہند بنت عتبہ کی جان بچی۔