انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** محمد بن حنفیہ کی قید اور رہائی کوفہ پر مختار کے قبضہ کے بعد کوفی شیعان ابن حنفیہ کو آزادی کے ساتھ ابن زبیرؓ کی مخالفت کا موقع مل گیا؛چنانچہ انہوں نے علانیہ ابن حنفیہ کی دعوت شروع کردی، ابن زبیرؓ عرصہ سے ابن عباسؓ اورابن حنفیہ سے بیعت لینے کی کوشش کررہے تھے،لیکن اب تک ان پر جبر نہ کیا تھا،عراق پر مختار کے قبضہ کے بعد جب ان پر اس کی حقیقت ظاہر ہوئی اورابن حنفیہ اورابن عباسؓ سے اس کا تعلق معلوم ہوا تو انہوں نے محمد بن حنفیہ اوران کے ساتھیوں پر بیعت کے لئے دباؤ ڈالا اوران کو اور بعض روایتوں کے مطابق ابن عباسؓ کو بھی زمزم کی چار دیواری میں قید کرکے ایک مدت مقرر کردی کہ اگر وہ لوگ اس مدت میں بیعت نہ کرلیں گے تو انہیں جلادیا جائے گا، محمد بن حنفیہ نے مختار کو اس کی اطلاع دی، اس نے تھوڑی سی فوج محمد بن حنفیہ کو چھڑانے کے لئے بھیج دی اور ۴ لاکھ درہم ان کے خرچ کے لئے بھیجے، اس فوج نے محمد بن حنفیہ اوران کے ساتھیوں کو قید سے چھڑایا۔ (ابن اثیر:۴/۲۰۶،۲۰۷)