انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
دس دن سے زیادہ خون آئے تو كيا حكم ہے؟ اگرکسی عورت کی عادت متعین ہو اس سے زیادہ حیض کا سلسلہ جاری رہے؛ یہاں تک کہ دس دنوں سے بھی زیادہ کی مدت ہوجائے توایام عادت کا خون حیض سمجھا جائے گا اور اس کے بعد کا استحاضہ اور اگرکوئی عادت متعین نہ ہو، کبھی سات، کبھی آٹھ، کبھی نو دن خون آتا ہو اور اسے دس دن سے زیادہ خون آیا تو دس دن حیض سمجھا جائے گا اور باقی استحاضہ۔ استحاضہ کا خون دراصل بیماری کا خون ہے؛ اسی حالت میں نماز بھی پڑھ سکتی ہے اور روزہ بھی رکھ سکتی ہے اور اس کا شوہر اس سے ہم آغوش بھی ہوسکتا ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۰۸،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۲۷۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)