انوار اسلام |
س کتاب ک |
تلاوت کے درمیان اذان ہوتو کیا تلاوت رُوک دیں؟ جب آپ گھر میں قرآن مجید کی تلاوت کررہے ہوں اور اذان کی آواز آئے تو تلاوت روک کر اذان کا جواب دینا چاہئے؛ اگر کئی مسجدوں سے آواز آئے تو اپنے محلہ کی مسجد کی اذان کا جواب دیں، اس کے بعد تلاوت جاری رکھیں۔ اگرمسجد میں تلاوت کررہے ہوں تو کیا تلاوت روک کرجواب دیں؟ اس میں اختلاف ہے؛ لیکن صحیح یہی ہے کہ تلاوت روک کر جواب دینا چاہئے؛ کیونکہ تلاوت بعد میں بھی کی جاسکتی ہے، اذان کا جواب بعد میں نہیں دیاجاسکتا۔ وضوء کرتے ہوئے بھی اذان کا جواب دینا بہتر ہے؛ کیونکہ جب اذان ہو تو جواب دینے کا عمومی حکم دیا گیا ہے اور وضوء کرتے ہوے جواب دینے میں بہ ظاہر کوئی قباحت سمجھ میں نہیں آتی۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۳۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۴۲۴۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۸۴۔ فتاویٰ رحیمیہ:۴/۹۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۱۷۱، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)