انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خیانت خیانت حرص وطمع ہی کا نتیجہ ہے؛ چنانچہ ان میں یہ عیب بھی موجود تھا: وَمِنْهُمْ مَنْ إِنْ تَأْمَنْهُ بِدِينَارٍ لَا يُؤَدِّهِ إِلَيْكَ إِلَّا مَا دُمْتَ عَلَيْهِ قَائِمًا۔ (آل عمران:۷۵) ترجمہ:ان میں بعض ہیں کہ تم اگران کے پاس ایک دینار بھی امانت رکھو توتم کووہ ادا نہ کریں گے، جب تک کہ تم ان کے سرپرسوار نہ ہوجاؤ۔ پھراس خیانت کواپنے لیے جائز اور اپنا پیدائشی حق سمجھتے تھے: قَالُوا لَيْسَ عَلَيْنَا فِي الْأُمِّيِّينَ سَبِيلٌ۔ (آل عمران:۷۵) ترجمہ: (یہ خیانت) اس لیے ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ غیراہلِ کتاب (کے مال) کے بارے میں ہم پرکوئی جرم نہیں۔