انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مسلمانوں کے خلاف فوج کشی جب اکثر اہل مدینہ حضرت علیؓ کے حکم کے موافق تیار ہوگئے تو آپ نے قثم بن عباسؓ کو اپنی جگہ مدینہ کا حاکم و عامل تجویز کرکے اپنے بیٹے محمد بن حنیفہؓ کو لشکر کا جھنڈا عطا کیا،میمنہ کا افسر عبداللہ بن عباسؓ کو مقرر فرمایا،میسرہ پر عمرو بن ابی سلمہ کو مامور کیا اورابولیلیٰ بن الجراح برادرِ حضرت ابو عبیدہ بن الجراح کو مقدمۃ الجیش کی سرداری سپرد فرمائی، اوراس احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا کہ بلوائیوں میں سے جن کی اکثر تعدادا بھی تک مدینہ میں موجود تھی کسی کو فوج کے کسی حصہ کا سردار نہیں بنایا، ابھی حضرت علیؓ فوج کے حصوں کی سرداریاں ہی تقسیم فرمارہے تھے لیکن فوج ابھی مرتب ہوکر مدینہ سے روانہ نہیں ہوئی تھی کہ مکہ کی جانب سے خبر پہنچی کہ وہاں آپ کی مخالفت میں تیاریاں ہو رہی ہیں،خبر سُن کر آپ نے سردستہ ملکِ شام کا ارادہ ملتوی کردیا۔