انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** پیدل لوگوں کی سہولت پیدل لوگوں کی سہولت کی خاطر یہ سفر (۹) دن میں طئے ہوا ، حضورﷺ کی اونٹنی پر ایک بوسیدہ پالان جس کے نیچے چادر تھی جس کی قیمت چاردرہم سے زیادہ نہ تھی، حضورﷺ کا اور حضرت ابو بکرؓ کا سامان ایک ہی اونٹ پر تھا جو حضرت ابو بکرؓ کے غلام کے پاس تھا، مقام عرج پر غلام نے کہا کہ اونٹ گم ہوگیا، یہ سن کر حضرت ابو بکر ؓ اسے مارنے لگے تو حضور ﷺ نے مسکرا کر فرمایا: ’ ’ اس محرم کو دیکھو یہ کیا کر رہا ہے ؟ اونٹ کے گم ہونے کی اطلاع قبیلہ بنی اسلم کے لوگوں کو ملی تو چھوارے اور روغن لائے ، آپﷺ نے حضرت ابو بکرؓ کو یاد کیا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے طیب غذا فراہم کردی ہے، سب نے سیر ہوکر کھایا ، حضرت صفوانؓ بن معطل جو اس قافلہ کے مقدمہ پر مامور تھے حاضر ہوئے اور پوچھا : کیا آپﷺ کی کوئی چیز گم ہوگئی ہے ؟ فرمایا: ہاں یہ سامان والا اونٹ ، عرض کیا کہ وہ مل گیا ہے ، حضرت ابو بکرؓ نے جاکر دیکھا تو تمام سامان موجود تھا بجز ایک پیالے کے، غلام نے کہا کہ وہ میرے پاس ہے، ابطح کے مقام پر حضور ﷺ نے چمڑے کے سُرخ خیمہ میں آرام فرمایا ، حضرت بلالؓ نے ایک نیزہ بطور سترہ گاڑ دیا، حضور ﷺ خیمہ سے بر آمد ہوئے، آپﷺ نے سرخ لباس زیب تن کر رکھا تھا، تہہ بند اونچا تھا اور پنڈلیاں نظر آرہی تھیں پہلے ظہر اور عصر کی قصر نماز پڑھائی اور وہاں سے روانہ ہوئے،