انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دوسری شہادت (۲)"مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ تَوَلَّى فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا"۔ (النساء:۸۰) ترجمہ: جو اس رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ بے شک اللہ کی اطاعت کرچکا اور جس نے رو گردانی کی سو ہم نے آپ کو اس پر نگران نہیں بھیجا۔ اس آیت میں واضح کیا گیا ہے کہ رسول کی اطاعت اللہ کی ہی اطاعت ہے،اللہ ہی نے رسول کو احکامات دیئے کہ وہ انہیں اس کے بندوں تک پہنچائیں اوراسی نے حکم دیا کہ اس کے رسول کی اطاعت کی جائے،سو ہر پہلو میں حلال و حرام اور اوامرو نواہی کا مصدر خدا کی ہی ذات رہی اورپیغمبر اس کے ترجمان ہوئے؛ سو اس میں شرک کا کوئی پہلو ہر گز نہیں ہے۔ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ یہاں اطاعت رسول کو مضارع میں اور اطاعت خداوندی کو ماضی میں لایا گیا ہے کہ ہردو اطاعتیں مستقل ہیں،سو ہمیں یہ حق نہیں کہ پیغمبرﷺ کے احکام کی اصل قرآن کریم میں تلاش کرتے رہیں؛کہ اللہ نے اپنے پیغمبر کو یہ حکم کہاں اور کیسے دیا تھا؛ اس لیے کہ پیغمبر خدا کی بات آگے پہنچانے میں بالکل معصوم ہیں،ان سے غلطی ہو ہی نہیں سکتی،پس ہمیں حق نہیں پہنچتا کہ پیغمبر کی کسی بات کی پڑتا ل کے درپے ہوں،یہ قرآن کاکھلا انکار ہوگا،آپ کی اطاعت صرف بایں معنی نہیں کہ آپ کو اللہ کا پیغمبر مان لیا جائے؛بلکہ آپ کی اطاعت آپ کی ہربات کو اصولا خدا کی بات ماننا ہے اوراپنے لیے اسے سند جاننا ہے۔