انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وديعت كے شرائط warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34226 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. اس معاملہ کے صحیح ہونے کے شرائط (۱)صاحب مال مجنون اوربے عقل بچہ نہ ہو۔ حوالہ وَقَالَ عَلِيٌّ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ الْقَلَمَ رُفِعَ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ الْمَجْنُونِ حَتَّى يُفِيقَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّى يُدْرِكَ وَعَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ(بخاري بَاب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ ۳۱۵/۱۶)وَأَمَّا شَرَائِطُ الرُّكْنِ فَأَنْوَاعٌ : ( مِنْهَا ) عَقْلُ الْمُودَعِ ، فَلَا يَصِحُّ الْإِيدَاعُ مِنْ الْمَجْنُونِ ، وَالصَّبِيِّ ، الَّذِي لَا يَعْقِلُ ؛ لِأَنَّ الْعَقْلَ شَرْطُ أَهْلِيَّةِ التَّصَرُّفَاتِ الشَّرْعِيَّةِ ( وَأَمَّا ) بُلُوغُهُ : فَلَيْسَ بِشَرْطٍ عِنْدَنَا ، حَتَّى يَصِحَّ الْإِيدَاعُ مِنْ الصَّبِيِّ الْمَأْذُونِ ؛ لِأَنَّ ذَلِكَ مِمَّا يَحْتَاجُ إلَيْهِ التَّاجِرُ ؛ فَكَانَ مِنْ تَوَابِعِ التِّجَارَةِ ، فَيَمْلِكُهُ الصَّبِيُّ الْمَأْذُونُ ، كَمَا يَمْلِكُ التِّجَارَة(بدائع الصنائع رُكْنُ الْوَدِيعَةِ ۹۸/۱۴) بند (۲) مال قبضہ میں ہو ایسا نہ ہو کہ اس پر قبضہ دشوار ہو جیسے فضا میں اڑتا ہوا پرندہ، سمندر میں غرق شدہ سامان وغیرہ، اس طرح کےمال ميں ودیعت کا کوئی اعتبار نہیں۔ حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ وَبَيْعِ الْحَصَاةِ (ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ بَيْعِ الْغَرَرِ ۱۱۵۱)، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَأْتِينِي الرَّجُلُ يَسْأَلُنِي مِنْ الْبَيْعِ مَا لَيْسَ عِنْدِي أَبْتَاعُ لَهُ مِنْ السُّوقِ ثُمَّ أَبِيعُهُ قَالَ لَا تَبِعْ مَا لَيْسَ عِنْدَكَ۔(ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ بَيْعِ مَا لَيْسَ عِنْدَكَ ۱۱۵۳)، بیع، اجارہ، اعارہ اور ودیعت وغیرہ سب تصرفات ہیں، کسی چیز میں تصرف کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس کے قبضہ میں ہو؛ ورنہ تووہ دھوکہ ہے؛ اس لیے مذکورہ احادیث میں تصرف کی ایک قسم بیع کے سلسلے میں دھوکہ کی بیع؛ اسی طرح غیر مقبوض شیٔ وغیرہ کی بیع سے منع کیا گیا؛ اسی پرقیاس کرتے ہوئے فقہاء کرام نے تصرف کی اور قسموں میں بھی مقبوض ہونے کی شرط لگائی ہے۔ (وشرطها كون المال قابلا لاثبات اليد عليه) فلو أودع الآبق أو الطير في الهواء، لم يضمن(الدر المختار كتاب الايداع ۲۲۸/۵)۔بند